حکومت نے تمام جماعتوں کو الیکشن اصلاحات کیلئے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے انتخابی نظام کو کینسر لاحق ہے۔
مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ انتخابات میں پولنگ کے بعد سب سے اہم مسئلہ بروقت نتیجہ نہ آنا ہے، پولنگ ہو جاتی ہے اور اگلے دن تک نتیجہ نہیں آتا، انتخابی اصلاحات پر تمام جماعتیں بیٹھیں اور متفقہ فیصلہ کریں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینز سے الیکٹرانک ریکارڈ بھی ہو گا اور پیپر ریکارڈ بھی ہوگا، الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں انٹرنیٹ سے منسلک نہیں ہوں گی، ہر پولنگ سٹیشن میں یہ مشینیں موجود ہوں گی، مشینوں کی تیاری کیلئے الیکشن کمیشن پر بجٹ کا اضافی بوجھ نہیں پڑے گا اور یہ مشینیں استعمال کرنے میں آسان ہیں۔
بیرسٹر بابراعوان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو دعوت دیتے ہیں کہ آئیں اور الیکشن اصلاحات کیلئے تعاون کریں، این اے249 میں نتائج کو ابھی تک تسلیم نہیں کیا گیا، ملک کے انتخابی نظام کو کینسر لاحق ہے، اپوزیشن کو دعوت دیتے ہیں کہ آئیں اور اس ماڈل کو دیکھیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی پرچی سے باہر آنے کیلئے تیار نہیں، پولنگ کے بعد سب سے بڑا مسئلہ بر وقت نتیجہ نہ آنا ہے، الیکشن کمیشن نے ووٹنگ مشین کیلئے 36 شرائط دیں، تمام پوری کر دیں، ن لیگ، پیپلزپارٹی کو الیکٹرونک ووٹنگ مشین کا جائزہ لینا چاہیئے۔
بابر اعوان کا کہنا تھا کہ انتخابی نظام سے خامیاں دور کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہے ہیں، ہم نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا، 2 اختیارات الیکشن کمیشن کو سونپ دیئے، اپوزیشن کو دعوت دیتے ہیں کہ آئیں ووٹنگ مشین کا ماڈل دیکھیں، اپوزیشن کے جو سوالات ہیں حکومت اس کا جواب دے گی، قومی شناختی کارڈ کے ذریعے ووٹرز کی تصدیق کی جائے گی، ہر الیکشن کے بعد احتجاج اور اعتراضات کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔