جمعرات کے روز اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ لبنان کے سرحدی علاقے القلیلہ سے اسرائیل پر تین راکٹ داغے گئے ہیں۔ اس واقعے کے چوبیس گھنٹوں کے بعد اسرائیلی فوج نے شام کی سرزمین سے بھی راکٹ داغے جانے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہےکہ یہ راکٹ ویران علاقے میں گرے ہیں جن سے کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان افیحائی ادرعی نے ایک بیان میں کہا کہ شام کی سرزمین سے اسرائیلی علاقوں پر تین راکٹ داغے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شام سے داغے گئے راکٹوں میں سے ایک شام ہی میں گر گیا جب کہ دو اسرائیل کی حدود کے اندر ویران علاقے میں گرے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ شام سے اسرائیل پر تین راکٹ داغے گئے تھے۔
ذرائع ابلاغ سےملنے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی لبنان سے اسرائیل کے بالائی علاقے الجلیل پر تین راکٹ داغے گئے جو الجلیل کی شلومی کالونی میں جا گرے۔
یہ راکٹ گراڈ نوعیت کے ہیں تاہم ان کے نتیجےمیں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
دوسری طرف اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہےکہ وہ لبنان کی سرزمین سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنوبی لبنان سے داغے گئے تین راکٹ اسرائیل میں ایک ویران علاقے میں گرے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان افیحائی ادرعی نے 'ٹویٹر' پر بتایا کہ لبنان کی سرزمین سے تین راکٹ الجلیل کے ساحلی علاقے میں داغے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان راکٹ حملوں پر خطرے کے سائرن نہیں بجائے جا سکے۔
اسرائیلی ذرائع کے مطابق جنوبی لبنان سے راکٹ حملوں کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
ادھر جمعرات کو لبنانی ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ جنوبی لبنان سے اسرائیل پر راکٹ حملے فلسطینی تنظیموں کی طرف سے کیےگئے ہیں۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دوسری طرف اسرائیلی فوج نے غزہ میں حماس کے ہیڈ کواٹر کو بمباری سے تباہ کردیا ہے۔
بمباری میں حماس کے بمبار ڈرون یونٹ کے انچارج سامر ابو دقہ کی رہائش گاہ کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ شام سے راکٹ حملے ایک ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب اسرائیلی فوج فلسطین کے علاقے غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری رکھے ہوئے۔ گذشتہ سوموار سے جاری بمباری میں اب تک 130 فلسطینی شہید اور ایک ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔