کراچی سے لے کر خیبر اور گلگت تا گوادر 16مئی تک مکمل لاک ڈاؤن لگا دیا گیا، پبلک ٹرانسپورٹ بھی معطل کردی گئی، اشیائے ضروریہ کی دکانیں اور میڈیکل اسٹورز کھلے رہیں گے، ہوٹلز سے صرف ٹیک اوے کی اجازت ہوگی، خصوصی ٹیمیں ضابطہِ اخلاق پر عملدرآمد یقینی بنائیں گی۔
بہت ہوئی خریداری، اب گھر میں بیٹھنے کی باری ہے ،سندھ میں عید شاپنگ کیلئے دی گئی مہلت بھی ختم ہوگئی،جس کے بعد ملک بھر میں 16مئی تک لاک ڈاؤن لگادیا گیا ، کراچی تا خیبر اورگلگت تا گوادر ایک ہفتے تک سب بند رہے گا۔
ریلیف کے آخری روز عوام نے عید کیلئے بھرپور خریداری کی ،کراچی کے بازاروں میں بلا کا رش دیکھنے میں آیا،سماجی فاصلہ تو دور اکا دکا کے علاوہ ماسک کسی کے چہرے پر نظر نہیں آیا، صحت کی کسی کو نہیں مگر سب کو عید پر کچھ نیا پہننے کی فکرہے۔
عید شاپنگ کے آخری دن خریدار بڑی تعداد میں نکلے تو سڑکوں پر بھی ٹریفک جام نظر آیا، شدید گرمی اور روزہ اس پر کورونا کا خطرہ مگر عوام نے کچھ نہ دیکھا،یہ حال صرف کراچی کا نہیں، سندھ کے دیگر شہروں میں بھی مناظر کچھ ایسےہی دیکھنے میں آئے انتطامیہ بھی ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے میں ناکام نظر آئی۔
ادھر لاہور میں ہفتے کو بھی چھوٹی بڑی تمام مارکیٹیں بند رہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم رہا۔
بین الاضلاع ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت کے باعث پردیسیوں کی اپنے شہروں کو روانگی کیلئے بس اڈوں پر رش لگا رہا۔
علاوہ ازیں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک بھر میں تعلیمی ادارے 23 مئی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
این سی او سی کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کے باعث تعلیمی اداروں کی بندش میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا۔