سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ میں مرنا بھی مشکل ہوچکا ہے،،، آوارہ کتوں کی ویکسینیشن کیلئے 24 کروڑ روپے کی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں لیکن انسان کی میت منتقل کرنے کیلئے ایمبولینس دستیاب نہیں ہوتی۔
سندھ اسمبلی کے پری بجٹ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ گڑہی یاسین میں بزرگ شہر کی میت گھر لے جانے کیلئے ایمبولیسن نہیں تھی، گدھا گاڑی پر میت منتقل کی گئی۔
قائد حزب اختلاف نے مزید کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ بجٹ تو مسلسل بڑھ رہا ہے لیکن سندھ مسلسل پیچھے کی جانب جارہا ہے،،، حکومت کی جانب سے جس نے بھی بات کی وفاق کی بات کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاق تو آمدن کا 42 فیصد صوبوں کو دے دیتا ہے اس برس کامیاب جوان سمیت سندھ میں کفالیت پروگرام کیلئے بھی بھاری رقم خرچ کی جائیں گے۔
انہوں نے کہ سندھ میں 60 فیصد سالہ ترقیاتی بجٹ خرچ ہی نہیں ہوا،محکمہ تعلیم کو 21 ارب ملے مگر 8 ارب روپے ضائع ہوگئے،،، محکمہ صحت نے کورونا ویکسین کیلئے 23 ارب روکھے گئے لیکن خریداری ایک روپے کی ناہوسکی۔