سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں ایک خاتون نے دو خواتین پر اس لیے تشدد کر ڈالا کہ انہوں نے منہ پر ماسک پہنا ہواتھا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک سیاہ فام خاتون دو خواتین کے تعاقب میں ہے اور تھوڑے سے فاصلے پر جا کر ان سے بات کرتی ہے اور ایک دو جملوں کے تبادلے کے بعد ایک خاتون کو اپنے ہاتھ میں پکڑا ہتھوڑا دے مارتی ہے۔
جب وہ بچاؤ کے لیے بھاگتی ہے تو ا س کے ساتھ دوسری عورت پر تابڑ توڑ ہتھوڑے برسا دیتی ہے۔ ہتھوڑوں کے پے در پے وار سے ایک خاتون شدید زخمی ہو گئی جس پر اسے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
مبینہ ویڈیو سے متعلق بتایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ نیویارک سٹی میں پیش آیا ہے۔ پولیس نے متاثرہ خواتین کا بیان لیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ حملہ آور خاتون ان کے لیے اجنبی ہے اور آج سے قبل ان کی کوئی ملاقات یا جان پہچان نہیں ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک حملہ آور خاتون گرفتار نہیں ہوئی تاہم یہ نسل پرستی کا معاملہ لگتا ہے یا پھر حملہ آور خاتون کو ماسک سے چڑ تھی جس پر اس نے متاثرہ خواتین کو ماسک اتارنے کا کہا تھا۔
یاد رہے کہ نسل پرستی کے تعصب کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی نسل پرستی کی آڑ میں کئی بے گناہوں کے لاشے اٹھتے رہے ہیں، مگر مغربی دنیا آج بھی اس نسلی تعصب کے آگے بند باندھنے میں ناکام رہی ہے۔ تاہم دیکھنا یہ ہے کہ یہ حملہ آور خاتون کب تک گرفتار ہوتی ہے اور اسے کس قدر سزا دی جاتی ہے۔