وزیراعظم عمران خان نےاین اے 249کے انتخابی نتائج سےمتعلق ٹوئٹر بیان میں کہا ہے کہ ٹرن آؤٹ کم تھا، اس کے باوجود تمام جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات لگائے۔یہی صورتحال ڈسکہ اور سینیٹ انتخابات میں پیش آئی تھی۔حکومت ٹیکنالوجی کے ذریعے انتخابی اصلاحات کےلئے پرعزم ہے۔اپوزیشن آئے معاملے پر ساتھ بیٹھے۔ ٹیکنالوجی کے استعمال سے انتخاب میں شفافیت اورجمہوریت مضبوط ہوگی۔
این اے 249 کے ضمنی انتخابات میں کم ٹرن آؤٹ کے باوجود سیاسی جماعتیں دھاندلی کا شور مچا رہی ہیں۔ حال ہی میں ڈسکہ اور سینٹ انتخابات کے دوران بھی یہی سب دیکھنے میں آیا۔ دراصل 1970 کے علاوہ ہر انتخابات میں دھاندلی کے الزامات نے نتائج کی ساکھ پر شکوک و شبہات کے سائے گہرے کئے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 1, 2021
وزیر اعظم نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا1970 کے علاوہ ہر الیکشن میں دھاندلی کے الزامات لگے ۔ انتخابی نتائج کی ساکھ پرسوال اٹھائے۔ آج این اے 249میں بھی تمام جماعتیں دھاندلی کادعویٰ کررہی ہیں۔ایسا ہی ڈسکہ اور سینیٹ کے الیکشن میں بھی ہوا تھا۔ ایک سال سے اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات پر تعاون کا کہہ رہے ہیں۔حکومت ٹیکنالوجی کے ذریعے انتخابی اصلاحات لانےکا عزم رکھتی ہے۔ٹیکنالوجی کےاستعمال سےالیکشن میں شفافیت آئےگی اورساکھ بہتر ہوگی۔ ٹیکنالوجی اورالیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال ہی انتخابات کی معتبریت کاواحد ذریعہ ہے۔ آئیں شفاف انتخابات پر مشاورت کےلئےہمارےساتھ بیٹھیں ۔انتخابی شفافیت سے جمہوریت بھی مضبوط ہوگی۔
ٹرمپ کی ٹیم نے 2020 کےصدارتی انتخابات کےنتائج متنازعہ بنانےکیلئےہر حربہ آزمایا مگر انتخابی عمل میں ٹیکنالوجی کےاستعمال کے باعث کوئی ایک بےضابطگی بھی سامنے نہ آسکی۔ ایک سال سےہم حزب اختلاف سےکہہ رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ تعاون کرے اور موجودہ انتخابی نظام کی اصلاح میں ہمارا ہاتھ بٹائے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 1, 2021
وزیراعظم نےاپنے ٹوئٹ میں امریکاکاحوالہ دیتےہوئے لکھا کہ ٹرمپ کی ٹیم نے2020 کا صداتی الیکشن متنازع بنانے کےلئے ہر کام کیا لیکن ٹیکنالوجی کے باعث ایک بھی بے قاعدگی نہیں ملی۔اپوزیشن کودعوت دیتاہوں کہ ہمارے ساتھ بیٹھیں اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے حوالے سے معاملات طے کریں۔