سعودی عرب کو تیل کی برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدن بڑھتی ہوئی ملکی آبادی کی ضروریات کوپورا کرنے کے لیے ناکافی ہوتی جارہی تھی،اس کمی کو پورا کرنے کے لیے سعودی معیشت کو متنوع بنانے کی غرض سے ویژن 2030ء پیش کیا گیا تھا۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے یہ بات منگل کی شب ایک ٹی وی انٹرویو میں کہی ہے۔ انھوں نے سعودی ویژن 2030ء کے پانچ سال پورے ہونے کے موقع پر اس پروگرام کے تحت حاصل ہونے والی کامیابیوں کے بارے میں تفصیل سے روشنی ڈالی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’’تیل کی دریافت کے وقت ہماری آبادی 20 سے 30 لاکھ نفوس پر مشتمل تھی۔ اب سعودی شہریوں کی تعداد دو کروڑ کے لگ بھگ ہے۔ اس لیے ہم 1960ء سے 1990ء کے عشروں کے دوران میں جس طرز زندگی کے عادی اور دلدادہ ہوچکے ہیں، اس کی ضروریات کو صرف تیل کی آمدن سے پورا نہیں کیا جاسکتا۔‘‘
شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: ’’اگر ہم پرانی ڈگر ہی پر چلتے رہتے تو بلاشبہ آبادی میں اضافے کے پیش نظر آیندہ 20 یا 10 سال میں ہمارے اس معیار زندگی پر اثرات مرتب ہوتے جس کے ہم گذشتہ نصف صدی کے دوران میں عادی ہوچکے ہیں۔‘‘