الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی آئی کی جانب سے جمع شدہ ریکارڈ درخواستگزار اکبر ایس بابر کو سکروٹنی اجلاس میں دکھانے سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست مسترد کر دی۔
پی ٹی آئی کی مبینہ غیرملکی پارٹی فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے سکروٹنی کمیٹی کا اجلاس تعطل کا شکار رہا،اکبر ایس بابر کی ٹیم کو لیپ ٹاپ کے استعمال سے روک دیا گیا۔
اکبر ایس بابر نے اجلاس میں لیپ ٹاپ کے استعمال کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کر دی۔
پی ٹی آئی ممنوعہ غیرملکی پارٹی فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی کے اجلاس میں کاروائی تعطل کا شکار رہی،کمیٹی ممبرز اور پی ٹی آئی وکلاء نے اکبر ایس بابر کے وکیل کو لیپ ٹاپ کے استعمال پر اعتراض عائد کر دیا،اعتراض اٹھانے کے بعد سکروٹنی کمیٹی کی کاروائی روک دی گئی،اکبر ایس بابر نے لیپ ٹاپ استعمال کرنے کی اجازت کے لیے سکروٹنی کمیٹی میں درخواست دائر کی جسے کمیٹی نے مسترد کر دیا ۔
اکبرایس بابرنے سکروٹنی کمیٹی کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائرکردی اورکہا اگرلیپ ٹاپ استعمال کرنے کی اجازت نہ دی گئی تو ہم اتنے بڑے معاملات کو کیسے ریکارڈ کریں گے،سکروٹنی کمیٹی خود سکروٹنی کے عمل میں رکاوٹ ہے ۔
اکبر ایس بابر نے بتایا کہ ہم نے اب الیکشن کمیشن میں یہ درخواست دی ہے کہ ہمیں لیپ ٹاپ یا کمپیوٹراستعمال کرنے کی اجازت دی جائے ،جب اگست 2020 میں الیکشن کمیشن نے سکرونٹی کمیٹی پرعدم اعتماد کا اظہارکیا توکمیٹی کو مستعفی ہو جانا چاہیے تھا ۔