ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری کہتےہیں کوئٹہ میں دھماکےکے وقت چینی سفیر ہوٹل میں موجود نہیں تھے۔دہشتگردی کے واقعہ کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات ہو رہی ہیں۔حکومت ملک میں چینی باشندوں کی حفاظت کو یقینی بنا رہی ہے۔
صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں ہونیوالے دہشتگرد حملے کے وقت چینی سفیر ہوٹل میں موجود نہیں تھے۔کوئی چینی باشندہ حملے میں متاثر نہیں ہوا۔پاکستان اور چین تمام موسموں کے شراکت دار ہیں۔حکومت چینی باشندوں کی حفاظت یقینی بنا رہی ہے۔
ترجمان نےکہاکہ ہم بھارت کے ساتھ تمام دیرینہ مسائل نتیجہ خیز بات چیت کےذریعے حل کرنے کے خواہاں ہیں مگر مسئلہ کشمیر پر بات ہونا ضروری ہے۔مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی تمام بنیادی آزادیاں سلب ہیں۔کشمیری مسلسل خوف اور دہشت کی فضا میں زندگی گزار رہے ہیں۔
ان کاکہناتھاکہ بھارت کلبھوشن جادیو کے معاملہ پر پاکستان کو نہ بند گلی میں دھکیل سکتا ہے اورنہ ایسا ممکن ہے۔بھارت کو بارہا کلبھوشن کےلئے قانونی نمائندگی فراہم کرنے کا کہا ہے۔
زاہدحفیظ نےکہا کہ پاکستان کی کوششوں سے انٹرا افغان مذاکرات ممکن ہوئے۔ امریکی افواج کےانخلاء کے بعد افغانستان میں سیکیورٹی انخلاء پیدا نہیں ہونا چاہیئے۔
ترجمان کاکہناتھا کہ وزیراعظم عمران خان کو سعودی ولی عہد کی طرف سے دورہ سعودی عرب کی دعوت دی گئی ہے۔ وہ جلد جائیں گے تاہم ابھی تک انکے دورے کی تاریخیں طے ہونا باقی ہیں ۔