Aaj Logo

شائع 22 اپريل 2021 02:36pm

آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کی ضمانت منظور

لاہور ہائیکورٹ نےآمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف کی ضمانت منظور کرلی۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس سید شہباز علی رضوی پر مشتمل لاہور ہائیکورٹ کے 3رکنی فل بینچ نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہبازصاحبزادے سلمان شہباز اور حمزہ شہباز اور صاحبزادی رابعہ کے نام پر ٹی ٹیز آئیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ٹی ٹیز کی کیا تحقیقات کیں، کیا تفصیلات سامنے آئیں،جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جن کے نام سے آئیں ان کا کہنا تھا کہ وہ ملک سے کبھی باہر نہیں گئے۔

شہباز شریف کے وکلا ءنے کہا کہ اس میں ہمارے مؤکل کا کہیں نام نہیں ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہباز شریف منی لانڈرنگ کیس کے مرکزی ملزم ہیں،حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور دیگر اہلخانہ منی لانڈرنگ میں اعانت جرم دار ہیں، شہباز شریف کو گرفتار ہوئے ابھی 7 ماہ ہوئے ہیں، ایسے غیر معمولی حالات نہیں پیدا ہوئے جس پر ملزم کو ضمانت دی جائے۔

شہباز شریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ نیب میرے مؤکل کے دور کی 56 کمپنیوں کی تحقیقات کرچکا، میرے مؤکل کیخلاف ایک روپے کی کرپشن سامنے نہیں آئی، عدالت ضمانت منظور کرے۔

دلائل مکمل ہونے پر ہائیکورٹ کے 3رکنی فل بینچ نے شہباز شریف کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 50،50لاکھ روپے کے 2مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

واضح رہےکہ اس سے قبل شہباز شریف کی ضمانت کے کیس میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اسجد جاوید گھرال کے اختلافی نوٹ کی بنا پر چیف جسٹس قاسم خان نے فل بینچ تشکیل دیا تھا۔

Read Comments