تحریک انصاف کے رکن اسمبلی فردوس شمیم نقوی نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہےکہ آٹا ملوں کو سستی گندم فراہم کی جائے تاکہ آٹے کی قیمت میں کمی آسکے۔
ایک ویڈو بیان میں فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے پاس 2017 اور 2018 میں خریدی گئی گندم موجود ہے، 3 سال قبل گندم کی قیمت 1300 روپے من تھی۔
فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ شہری علاقوں میں گندم مہنگے داموں فروخت کی جاری ہے، ماضی میں سندھ حکومت شہری علاقؤں سےبدلہ لیتی رہی ہے، انہوں نے مزید کہاکہ صوبہ میں اب تک مقرر حدف سے صرف 8 فیصد گندم خریدی جاسکی ہے جبکہ کٹائی کا سیزن اختتام کے قریب ہے۔
فردوش شمیم نقوی نے دعوٰی کیا کہ گندم خریدنے والے اور حکومت کے درمیان 50/50 ڈیل چل رہی ہے، اس کاروبار کی میں شدید مزمت کرتا ہوں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم جب بھی ان مسائل پر آواز بلند کرتے ہیں ، تو جوابا وفاق پر الزامات عائد کیے جاتے ہیں۔