بلوچستان اسمبلی میں اسپیکر قدوس بزبجو کااپوزیشن کےرکن اسمبلی ثناء بلوچ کو توجہ دلاو نوٹس پر زیادہ بولنے نہ دینے پر ایوان میں شور شرابہ حزب اختلاف نے اجلاس کا واک آؤٹ کردیا اجلاس 23 اپریل کی دوپہر بارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
بلوچستان اسمبلی کااجلاس اسپیکر عبدالقدوس بزنجو کی صدرت میں منعقد ہوا ایوان نے کوئلہ کانوں میں حادثات اور معاوضہ سےمتعلق نصراللہ زیرے کا توجہ دلاو نوٹس نمٹادیا جنوبی بلوچستان کی ترقی کے حوالے سےثناء بلوچ کے توجہ دلائو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ ظہور بلیدی کا کہناتھاکہ جنوبی بلوچستان میں امن وامان کی مخدوش صورتحال کی وجہ سے ترقی رک گئی تھی۔ تربت ۔آواران اور دیگر علاقوں کو ترقی کے دھارے میں شامل کرنے لئے چھ سو ارب روپے کا کام ہورہاہے۔
جس پر ثناء بلوچ نے اپنے تحفظات سے ایوان کو آگاہ کرنے کےلئے زیادہ وقت لے لیاتواسپیکر نےمزیدبولنے سے روک دیاجس پراپوزیشن نے ایوان میں شدید احتجاج اور شورشرابا کرتے ہوئے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کرواک آوٹ کیا وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے انڈورمنٹ فنڈ سے غریب مریضوں کے علاج کے حوالے سے ایوان میں کہاکہ حکومت غریب مریضوں کا علاج کرارہی ہےحکومت کینسر ہسپتال بنارہی ہےفنڈز ہونے کی صورت میں مریضوں کا علاج کیاجاتاہے۔موذی امراض کے شکار مریضوں کے علاج کا فیصلہ متعلقہ بورڈ کرتاہے۔ پندرہ سو مریضوں کا علاج کیاجاچکاہے۔
تمام کیسز کوشفاف بنیادوں پر دیکھا جاتاہے۔ ملک کے دوسرے ہسپتالوں سے مریضوں کا علاج کرایاجارہاہے۔ فنڈ ز کو بڑھنے کےلئے کوشش کررہےہیں۔ بعدازاں اسمبلی کا اجلاس 23 اپریل دن 12 بجے تک ملتوی کردیاگیا۔