سابق وزیراعظم اور لیگی رہنما شاہد خاقان عبسی نے کہا ہے کہ قراردادجس مقصدکیلئےتھی ہم نےایسےناکافی سمجھا، قراردادپیش کرنےسےقبل متن نہیں دکھایاگیا، اسپیکرنےقراردادبلڈوزکرنےکی کوشش کی۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ ہم نےکہاکہ حقائق پارلیمان کےسامنےرکھاجائے۔
شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہم نےجانوں کےضیاع پرسوال اٹھایاتھا، پہلےکالعدم قراردیاپھرایسی جماعت کےساتھ معاہدہ کیاگیا، قراردادکومتفقہ بنانےکیلئےایک گھنٹہ مانگا۔
شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومتی وزیرنےکفرکےفتوےدیئے،تو اسپیکرصاحب نے72گھنٹےکیلئےاجلاس ملتوی کردیا۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےاپنی پالیسی کل دےدی تھی، وزیراعظم ایوان میں اپنی پالیسی کادفاع کریں، ہمیں موجودہ حکومت سے کوئی توقع نہیں۔
شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ چاہتےہیں تمام معاہدےپارلیمان کےسامنےلائےجائیں، لوگ شہیدہوئے،ذمہ داروں سےمتعلق تحقیقات ہونی چاہئے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اسپیکربات نہیں کرنےدینگےتوآج سےبھی بدترہوگا، ہمیں معلوم ہےکہ ہاؤس کیسے چلایاجاتاہے، حکومت پارلیمان سےکوئی معاہدہ نہیں چھپاسکتی۔