** محکمہ داخلہ پنجاب نے کالعدم تحریک لبیک کے سربراہ سعد حسین رضوی کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کر دیا۔**
شیڈول فور میں نام شامل ہونے کے بعد مرحوم علامہ خادم حسین رضوی کے بیٹے سعد رضوی کے اثاثے منجمد اور شناختی کارڈ بلاک کردیا گیا، سعد رضوی نہ کوئی بینک اکاؤنٹ استعمال کرسکیں گے نہ جائيداد کی خرید و فروخت کرسکیں گے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے کالعدم ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے بھی تحریک لبیک کا نام کالعدم جماعتوں کی فہرست میں شامل کرلیا۔
واضح رہے چند روز قبل ہی شیخ رشید نے یہ خبر دی تھی جس میں اس بات کا اشارہ کیا گیا تھا کہ تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم قرار دینے کے ساتھ ان کے اثاثوں کو بھی منجمد کر دیا جائیگا۔
وزارت داخلہ کی طرف سے تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم قرار دیتے وقت یہ مؤقف اختیار کیا گیا کہ ٹی ایل پی ملک میں دہشت گردی اور دوسرے گھناؤنے جرائم میں ملوث ہے۔
انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم قرار دیا گیا تھا، اب وزات داخلہ نے پارٹی کے سربراہ کے تمام اثاثہ جات کو بھی منجمد کرنے اعلان کر دیا ہے۔
دوسری طرف وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ایسا قانون لارہے ہیں جس کے تحت کالعدم تحریک لبیک کے ممبرز اسمبلیوں میں نہیں رہ سکیں گے، قانون کے تحت نہ یہ الیکشن میں حصہ لیں گے نہ کسی پارٹی میں شامل ہوسکیں گے۔
شیخ رشید نے انکشاف کیا کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان نے پورے ملک کو سیل کرنے کا پلان بنایا ہوا تھا، انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک پارٹی 2 سال پہلے 2017 میں بنی ہے۔ آج تک خادم حسین رضوی اور سعد رضوی سے ملاقات نہیں ہوئی۔ میں کبھی بھی تحریک لبیک کے دھرنے میں نہیں گیا۔