حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاو میں اضافے کے بعد کوئٹہ میں سمارٹ لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا گیا آج اور کل تمام کاروباری مراکز بند رہے گے سوموار سے جمعہ تک شام چھ بجے کے بعد دکانیں اور شاپنگ مال بند رہے گے پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ حکومت سختی سے نمٹے گی۔
میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہا کہ کورونا کیسسز مسلسل بڑھ رہے ہیں دیگر صوبوں میں پہلے ہی لاک ڈاؤن نافذ ہے عوام نے تیسری لہر میں احتیاطی تدابیر کا خیال نہیں رکھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مغربی ممالک میں کرفیو تک لاگو ہےاحتیاط کا بڑا زریعہ ماسک اور سماجی فاصلے ہیں لیکن لوگ اسکی بھی پابندی نہیں کررہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ این سی او سی کی واضع ہدایت ہیں کہ آٹھ فیصد سے زائد کے بعد سمارٹ لاک ڈاؤن کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے ہیھلاو دیکھتے ہوئے آج سے یکم مئی تک سمارٹ لاک ڈاؤن ہوگا ہفتے اور اتوار کو تمام سرگرمیوں کو معطل اور دیگر سرگرمیوں کو بند کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نماز اور تراویں کے دوران سماجی فاصلے اور کھلی فضا میں اہتمام ہوگا علما کرام وبا روکنے کیلئے تعاون کریں، پبلک پارکس کو مکمل بند صرف جوگنگ کی اجازت ہوگی۔
لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ سرکاری اور نجی دفتاتر میں حاضری پچاس فیصد رکھی گئی ہے بین الصوبائی کے علاوہ انٹر سٹی ٹرانسپورٹ میں بھی آدھی سواریاں ہونگی کیسسز کم ہوئے تو حکومت پابندیاں بھی نرم کرے گی کیسسز اسی طرح بڑھتے رہے تو پیھلاو کی شرح بائیس فیصد تک جانے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کی شرح بڑھی تو حکومت مکمل لاک ڈاؤن کرنے پہ مجبوری ہوگی لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے اور دکانیں سیل ہونگی ۔کوئٹہ میں چھ اسکول بند کردئے گئے ہیں جس تعلیمی ادارے میں زیادہ کیسسز آئے اسے بند کیا جارہا ہے۔