پاکستان نے افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان سے فوجی انخلاء امن عمل میں ہونے والی پیشرفت سے ہم آہنگ ہونا چاہیے،پاکستان افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کے لئے کوششوں کی مستقل حمایت اور مدد کرتا رہا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے افغانستان سے فوجی انخلا کے اعلان سے متعلق پوچھے گئے میڈیا سوالات کے جواب میں کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کے لئے کوششوں کی مستقل حمایت اور مدد کرتا رہے گا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارے خیال میں ، یہ ضروری ہے کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا ”امن عمل“ میں ہونے والی پیشرفت سے ہم آہنگ ہو۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ ترکی میں افغان قیادت کا آئندہ اجلاس افغان باشندوں کے لئے سیاسی تصفیے کی سمت ترقی کرنے کا ایک اہم موقع ہوگا۔ہم افغانستان کے مفاداتی فریقوں کے ساتھ ہم آہنگی میں ذمہ دار فوجی دستوں کے انخلا کے اصول کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ بھی امید کرتے ہیں کہ امریکہ، افغان رہنماؤں کو افغانستان میں سیاسی تصفیے کے حصول کے لئے اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانے کی تاکید کرتا رہے گا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام ہمارے مفاد میں ہے۔پاکستان؛ پرامن ، مستحکم ، متحد ، جمہوری ، خودمختار اور خوشحال افغانستان کے لیے اپنی پائیدار عزم کی توثیق کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پائیدار امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لئے تنازعہ کے حل کے بعد افغانستان میں تعمیر نو اور معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لئے عالمی برادری کی ایک بامعنی شمولیت اہم ہو گی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان کا خیال ہے کہ افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کی کوششوں کی ایک اور اہم خصوصیت افغان مہاجرین کی وطن واپسی اور ان کی افغانستان میں انضمام کے لئے ایک باضابطہ اور بہتر انداز میں منسلک منصوبہ ہونا چاہئے۔پاکستان افغانستان میں دیرپا امن و استحکام کی کوششوں میں عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے چند روز قبل افغانستان سے فوجی انخلا کا پروگرام دیا تھا ۔امریکی صدر کے مطابق یکم مئی 2021 کو افغانستان سے امریکی فوجیوں کی واپسی شروع ہوگی، انخلا کا یہ عمل 11 ستمبر 2021 ءکو مکمل ہوگا۔