لیگی رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو انصاف ملا۔ عدالت عالیہ کے شکرگزار ہیں۔
رانا ثنا نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا نیب تفتیشی نہیں۔ انتقامی ادارہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسے عمران خان اور شہزاد اکبر کنٹرول کر رہے ہیں۔
لیگی رہنما عظمیٰ بخاری نے شہباز شریف کی رہائی کو شہزاد اکبرکے ایجنڈے کو دھچکا قرار دیا
پہلے لاہور ہائیکورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرلی،عدالت نے 50،50لاکھ روپے کے 2مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد گورال پر مشتمل 2رکنی بینچ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت کی۔
نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ وراثت سے حاصل رمضان شوگر مل کے علاوہ ان کا کوئی ذریعہ آمدن نہیں، جو بھی بنایا گیا باہر سے آنے والی ٹی ٹیز سے بنایا گیا،شہباز شریف خود کو بےگناہ سمجھتے ہیں تو ٹرائل کورٹ میں بریت کی درخواست دائر کر دیں۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایف بی آر میں اثاثوں کی تفصیلات جمع کروائی گئیں، ایف بی آر نے کیوں نہیں پوچھا کہ جائیداد آمدن سے زائد ہے، اگر ایف بی آر کے دائرہ اختیار میں آتا ہے تو نیب کیوں انکوائری کر رہا ہے۔
وکیل شہباز شریف نے کہا کہ میرے مؤکل کی 70 سال عمر ہے اور وہ اپوزیشن لیڈر ہیں، کسی گواہ نے یہ بیان نہیں دیا کہ شہباز شریف ملزم ہے۔
دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے 50،50لاکھ روپے کے 2مچلکوں کے عوض شہباز شریف کی درخواست ضمانت منظور کی۔