حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاھوانی نے ایک بار پھر خبردار کرتے ہوئے کہا یے کہ عوام اور تاجر کورونا ایس او پیز کو نظرانداز کرتے رہے تو حکومت لاک ڈاون جسیے سخت فیصلے کرنے پہ مجبور ہو گی۔
حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاھوانی نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کورونا کی تیسری لہر قابل تشویش حد تک بڑھ رہی ہے ویکسین آنے کے بعد بھی قرنطینہ بعض ممالک میں لازمی قرار دیا گیا گزشتہ روز ایک سو چودہ افراد کی کورونا کے باعث ہلاکت ہوئی کورونا کا واحد علاج ایس او پیز پر عمل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بلوچستان نے 199 قرنطینہ مراکز فعال کئے ہیں ہر ضلع میں ویکسن مراکز قائم کئے جاچکے ہیں97 ہزار ویکسن بلوچستان پہنچ چکی ہیں سولہ ہزار افراد ویکسن لگواچکے ہیں ایک ہزار گناہ متاثرین کی تعداد بڑھی ہے کوئٹہ میں نو۔فیصد خضدار میں گیارہ بیلہ بارہ جبکہ ژوب میں پندرہ فیصد وبا بڑھی یے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان کے میرج ہال اور دودن ٹرانسپورٹ بند رکھی ہے ماسک کا استعمال اور سماجی فاصلے کا خیال سرکاری دفاتر میں ہے فاطمہ جناح ہسپتال کے آئی سی یو کے تمام بیڈ بھر چکے ہیں فاطمہ جناح ہسپتال میں چالیسن بیڈ کا اضافہ کررہے ہیں۔
لیاقت شاہوانی نے مزید کہا کہ مساجد اور امام بارہ گاہوں میں ایس او پیز کا عوام خیال کرے عوام کے کورونا کو سنجیدہ نہ لیا تو سمارٹ لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا رمضان المبارک میں رمضان بازار ہر ضلع میں ہونگے گران فروشی کرنے والوں کو جیل کہ ہوا کھانی پڑے گی سستے بازاروں کے ساتھ فہئر پرائس شاپ اور آٹھ مقامات پر افطار دسترخوان لگائے گے یوٹیلٹی اسٹور جہاں نہیں دور دراز علاقوں کیلئے 25 موبائل یونٹس ریلف دینگے آٹا سستے داموں فراہم کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے تاجر ماہ مقدس کا خیال رکھیں ۔