مذہبی جماعت کے احتجاج کے باعث ملک کے کئی شہروں میں بدترین ٹریفک جام ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ چکی ہیں۔ لاہور اور راولپنڈی کے داخلی خارجی راستے بلاک ہیں جبکہ موٹرویز کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ بہاولپور میں شدید ٹریفک جام میں ایمبولینس پھنسنے سے مریض دم توڑ گیا۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام کی خبریں ہیں۔ آئی آئی چندریگر روڈ، شاہراہ فیصل، ٹاور، بلدیہ ٹاؤن،اورنگی ٹاؤن، لیاقت آباد، عیسیٰ نگری پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ چکی ہیں۔ اس کے علاوہ ملیر کے مختلف علاقوں میں بھی ٹریفک جام کی اطلاعات ہیں۔
ذرائع کے مطابق لاہور کے مختلف علاقوں میں شدید ٹریفک جام ہے۔ لاہور ہائیکورٹ چوک، ریگل چوک، آؤٹ فال روڈ، یتیم خانہ چوک، خیابان چوک، داروغہ والا چوک اور قائداعظم انٹرچینج تک ٹریفک کا نظام مفلوج ہو چکا ہے۔ فیصل آباد کی مختلف شاہراہوں کی بندش کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے۔
اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف علاقوں کی سڑکیں بلاک ہونے کی وجہ سے فیض آباد، مری روڈ، راول ڈیم، لیاقت باغ، کشمیر چوک اور ترنول سمیت مختلف مقامات پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ چکی ہیں۔
منگلا پل کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ پتوکی روڈ بلاک ہونے سے گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں، گرمی میں مسافروں کا برا حال ہے۔
پھول نگر میں احتجاج کے باعث دونوں اطراف سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ چکی ہیں۔ جہلم میں جی ٹی روڈ کو دونوں اطراف سے بلاک کر دیا گیا ہے۔ گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
اس وقت لاہور، گوجرانوالہ، قصور، فیصل آباد، مریدکے، بہاولنگر، عارفوالہ، ساہیوال، وہاڑی، سمبڑیال، ڈسکہ، سرگودھا، صادق آباد، اوکاڑہ، گوجر خان، کھاریاں، جہلم، نارووال، خیر پور گمبٹ، فقیر والی، چشتیاں، پاک پتن، دیپالپور، رحیم یار خان سمیت دیگر شہروں میں ٹریفک جام کرکے شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔
کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں بھی مذہبی جماعت کے کارکنوں سڑکیں بلاک کرکے شدید احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔ خبریں ہیں کہ ٹنڈو الہ یار، جیکب آباد، حیدر آباد، میر پور خاص، سکھر، سانگھڑ اور لاڑکانہ سمیت دیگر شہر احتجاج کی لپیٹ میں ہے۔