Aaj Logo

شائع 08 اپريل 2021 02:48pm

سپریم کورٹ کا 9ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے مکمل کرنے کا حکم

کراچی :سپریم کورٹ نے 9ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کی سربراہی میں سرکلرریلوےسے متعلق کیس ہوئی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ٹریک سے تجاوزات ختم ہوگئےتوکیارکاوٹ ہے؟۔

سیکرٹری ریلوے نے عدالت کو بتایا کہ کے سی آر کا کراچی سٹی سےڈرگ روڈتک ٹرین روٹ آپریشنل ہے،اس وقت ناظم آباد پرگرین لائن کاٹریک رکاوٹ بن رہاہے اوروہاں انڈر پاس یا فلائی اوور بنے گا ،کنٹریکٹ ایف ڈبلیو او کےحوالے کردیاگیاہے۔

ایف ڈبلیو اوکے وکیل نے کہا کہ ایف ڈبلیو او کوابھی تک کوئی ٹھیکہ نہیں دیاگیا، جس پر سیکرٹری ٹرانسپورٹ نے کہا کہ کابینہ سےمنظوری لے کرورک آرڈر دےدیاگیاہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایف ڈبلیواوکوپیسےبنانےکیلئےیہ کام نہیں دیاگیاہے، یہ مفاد عامہ کا کام ہے اور آپ پیسے مانگےجارہےہیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ 25ملین روپے جس کام کیلئےلئےتھےوہ توکرلیتے۔

کمانڈنگ افسرایف ڈبلیو او نے کہا کہ ہم سندھ حکومت اور ریلوے کو4آپشنز دےچکےہیں، اب2 آپشنز ہیں جس پر کام ہوگا۔ سیکرٹری ٹرانسپورٹ نے کہا کہ 11انڈرپاسز اورایک فلائی اوور بنے گا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کےپاس اس کام کا تجربہ ہے؟ خانیوال میں ریلوےکاایک کام ملا تھاوہ8سال سےزیرالتواءہے،آپ وزیراعلیٰ کی رپورٹ پڑھیں،انہوں نےکہاکچھ نہیں آتا۔

سپریم کورٹ نے 9 ماہ میں کے سی آر مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئیے کہا کہ 9ماہ میں منصوبہ مکمل کرکے ریلوےکے حوالے کیا جائے۔

Read Comments