سندھ بھر کے پرائیویٹ اسکولوں کی نمائندہ تنظیمیں پہلی سے آٹھویں جماعت تک فزیکل کلاسز کی بندش ختم کرانے کےلئے متحد ہوگئیں۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کےدوران وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے تعلیمی تعطل کو فی الفور ختم کرنے کا مطالبہ کردیا بصورت دیگراحتجاج کی دھمکی بھی دے دی۔
ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں کا کہناتھا کہ ورلڈ بینک کے مطابق کوویڈ 19 کے بعد پاکستان میں 10 لاکھ بچے اسکولوں میں واپس نہیں آسکے۔اسکول سے لیکر یونیورسٹی تک نالج گیپ کی شکل میں ہرپڑھنے والےبچےکا نقصان ہوا ہے۔ ہزاروں اسکولوں کی بندش لاکھوں اساتذہ کی بیروزگاری، والدین اور بچوں کے نفسیاتی مسائل،شعبہ تعلیم سےجڑے کاروبار پرنٹرز، اسٹیشنرز، بک سیلرز، ٹرانسپورٹرز، یونیفارم میکرز، کینٹین کنٹریکٹر اور بہت سے بلواسطہ کاروبارکرنے والے شدید متاثر ہوئے ہیں۔
اسٹیرنگ کمیٹی کےسامنےدو ہفتوں کےلئےتعلیمی اداروں کو بند کرنےکی تجویز پیش کی گئی جس کو پرائیویٹ اسکولزکےنمائندوں سمیت دیگر تمام ممبران اسٹیرنگ کمیٹی نے متفقہ طورپرنامنظور کرتےہوئےکہا کہ تعلیمی اداروں کی بندش کروناسےبچاؤ کاواحدحل نہیں ہےاور یہ کہ جب تک دوسرےشعبے بشمول ٹرانسپورٹ، پارکس،مالز،ریسٹورنٹ، سنیما، مارکیٹس، سیاسی و سماجی تقاریب پر پابندی نہیں لگائی جاتی اس وقت تک تعلیمی ادارے بند نہیں ہونے چاہییں۔طویل بحث و مباحثہ کے بعد کچھ تجاویز پر غور کیاگیا۔
ایجوکیشن سیکٹر کو سب سے آخر میں بند کرنے کا سوچا جائے جب تک کہ دیگر شعبہ جات بند نہ ہوں۔اگر آخر میں تعلیمی ادارے بند کرنا ضروری ہوں تو جونیئر کلاسزکودو ہفتے کےلئے فزیکل تدریس معطل کر کے آن لائن کلاسز یا ہوم ورک پلان کی پالیسی اختیار کی جائے ۔آٹھویں کلاس اور سینئر کلاسز کی تدریس جاری رکھی جائے۔
اگر آئندہ چند ہفتوں میں کورونا کی صورتحال زیادہ خراب ہوتی ہے تو ایک ماہ کی چھٹیوں کو گرمیوں کی تعطیلات کے طور پر قبل از وقت کیا جاسکتا ہے۔
کیمبرج کےامتحانات کو آگے بڑھانے پر جو 26 اپریل اور10 مئی سے شیڈول ہیں،ان کی انتظامیہ سے بات کی جائے گی۔2021میں ہونے والے نویں،دسویں اور گیارہویں، بارہویں جماعتوں کے امتحانات کے دورانیے پر نظرثانی سب کمیٹی کرے گی۔
وزیرتعلیم سندھ سعید غنی کوعجلت میں اتوار کےروزنوٹیفیکیشن جاری کرنے کی ضرورت نہیں تھی جبکہ سندھ میں کورونا کی صورتحال بہتر اور تعلیمی اداروں میں کیےجانے والے 80ہزار ٹیسٹ میں سے صرف2.6فیصد مثبت کیسز ہیں۔ جبکہ ہر شعبہ سے زیادہ SOPsکا خیال بھی رکھا جا رہا ہے۔تعلیمی سال کے آخری دو مہینےچل رہےہیں۔ایسےمیں ان ہی کلاسز کو15دن کےلئےمعطل کردینا، پھر رمضان المبارک، عید کی تعطیلات اور پھر فوراً جون کے شروع میں آٹھویں کلاس تک کے امتحانات کس طرح ممکن ہیں اور وہ کس قدر موثر ہو سکتے ہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ آٹھویں کلاس تک امتحانات پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔
وزیر تعلیم نے کہا تھا کہ تمام فیصلے NCOCکی ہدایات کے تحت کیے جا رہے ہیں پھرNCOCکے6اپریل کے اجلاس کا انتظار کیوں نہیں کیا گیا۔
ایسوسی ایشنز نےموقف دیاکہ سیاسی و سماجی تقاریب پر پابندی اورتعلیم کو ترجیح دی جائے۔ہم پورے سندھ میں رابطے میں ہیں۔تعلیم کو بند کر کے ہم کو بند گلی میں نہ دھکیلا جائے،بصورت دیگر پورے سندھ میں بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔
پریس کانفرنس میں آل پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن سندھ کے چیئرمین سید طارق شاہ، پیک پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن،سندھ کےصدر شہزاد اختر، آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے چیئرمین حیدر علی، پرائیویٹ اسکولز مینیجمنٹ ایسوسی ایشن کے سربراہ دانش الزماں ، پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن حیدرآباد کے ڈاکٹر نجیب میمن، الائنس آف پرائیویٹ اسکولز سندھ کے محمد حنیف جدون فیض احمد فیض (نافع)، محمد اختر آرائیں (آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن سندھ چیپٹر)، ناصر زیدی (پاکستان اکیڈمک کنسورشیم)، منور حمید (کراچی پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن)، محمد معراج صدیقی(آرگنائزیشن آف پراؤیٹ اسکولز)، جہانزیب حسین (فرینڈز پرائیویٹ اسکولز) اور میڈم شہناز الہدی(یونائیڈ پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن)،چودھری فضل الحق(چیئرمین حدید ڈسٹرکٹ ملیر پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن) سمیت دیگر عیدیداروں نے شرکت کی۔