سابق وزیراعظم راجاپرویزاشرف کہتےہیں پیپلزپارٹی کودباؤمیں لانےکی کوشش کی جارہی ہے۔کسی دوسری پارٹی کوشوکازنہیں دیاجاسکتا۔اتحادمیں توایک دوسرے کی بات سنی جاتی ہے۔پیپلزپارٹی پہلےدن سےپارلیمنٹری فورم چھوڑنےکوتیارنہیں۔
آج نیوز کے پروگرام دس میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلاول نےکہاکہ تمام پارلیمنٹری آپش استعمال کرنا چاہئیں۔پیپلزپارٹی لانگ مارچ کےلئےتیارتھی۔استعفوں کولانگ مارچ سےمنسلک کرناہمارےلئےحیران کن تھا۔
انہوں نے کہاآزادسینیٹردلاورخان نےیوسف رضاگیلانی کوووٹ دیا۔جماعت اسلامی اوراےاین پی نےپی پی کو سپورٹ کیا۔دلاورخان نےمزید3آزادسینیٹرزکےووٹ دلوائے۔گیلانی صاحب کے7ووٹ جان بوجھ کرضائع کیےگئے۔
پیپلزپارٹی رہنماء نےکہاگیلانی صاحب چیئرمین سینیٹ کاالیکشن جیت چکےتھے۔ن لیگ کےلئےاپوزیشن لیڈرکی بات ہوئی تھی۔میں نےدبےلفظوں میں بات کرنے کی کوشش کی تھی۔امیدہےکہ پی ڈی ایم معاملےکوسنبھال لےگی۔ معاملہ نہ سنبھالاگیاتو اپوزیشن کونقصان ہوسکتاہے۔پنجاب میں ہم نےاپناامیدوار کھڑا کیاتھا۔پنجاب میں پی ٹی آئی اور ن لیگ نےسیٹیں آپس میں بانٹیں۔
راجاپرویز نے کہاسیاست اوراتحادمیں اونچ نیچ ہوتی رہتی ہے۔ہمارا اتحاد انتخابی نہیں،انتخاب مخالفت میں ہی لڑناہے۔ موجودہ حکومت نےعوام کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ہم عوامی مسائل کےحل کےلئےاکھٹے ہوئےہیں۔
انہوں نے کہاعمران خان کااستعفا لینےآئےتھے،ہم سےہی استعفےمانگنےلگے۔پیپلزپارٹی نے جمہوریت کےلئےبڑی قربانیاں دیں۔آصف زرداری نےہمیشہ پاکستان کھپےکانعرہ لگایا۔پیپلزپارٹی پرعدم اعتماد کااظہارمناسب نہیں۔ہم نےکہاتھاکہ پارلیمنٹری فورم نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہاہم پی ڈی ایم کو مضبوط کرنا اور دیکھناچاہتےہیں۔استعفوں سےحکومت گرےگی تویہ استعفے دےدیں۔یہ خود بھی استعفےنہیں دیناچاہتے۔
انہوں نےمزیدکہاآصف زرداری اورمولانامیں عزت کارشتہ ہے۔آصف زرداری تمام اکابرین کی عزت کرتے ہیں۔امیدہےکہ موجودہ معاملہ بھی حل ہوجائےگا۔سیاست میں کوئی بھی چیزحتمی نہیں ہوتی۔سیاست میں ہٹ دھرمی بھی نہیں ہوتی۔
پی پی رہنماء نےکہاہماری سی ای سی میں کھل کربات چیت کی جاتی ہے۔ہم پہلے دن سےہی استعفوں کےخلاف ہیں۔استعفوں کامعاملہ سی ای سی میں اٹھایا جائے گا۔جوفیصلہ ہوگاوہ پی ڈی ایم کوسنادیں گے۔
انہوں نے بتایاکہ 26مارچ کو لانگ مارچ کےانتظامات مکمل تھے۔پی ڈی ایم فیصلہ کرتی ہےتواب بھی لانگ مارچ کےلئےتیارہیں۔