اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پورا زور لگا رہا ہوں لوٹا ہوا پیسہ واپس لاؤں، کرپشن کخلاسف صرف عمران نے نہیں لڑنا ،عوام اور عدلیہ کو بھی ساتھ دینا ہوگا، نواز شریف سے ضمانتی بانڈ مانگا مگر عدلیہ نے انیںب باہر بھیج دیا،قبضہ مافیا عذاب بنا ہوا ہے، وزرا ءاور ایم این ایز بھی قبضوں میں ملوث ہیں۔
وزیراعظم نے ٹیلی فون پر عوام سے براہ راست گفتگو کرتےہوئے کہا کہ جنسی زیادتی کےواقعے انتہائی افسوناک ہیں،جنسی زیادتی کےواقعے قانون سازی سےختم نہیں ہوں گے ،ایسے واقعے معاشرہ ختم کرتا ہے،فحاشی بڑھنےسےمعاشرے تباہ ہوجاتے ہیں،یورپ میں فحاشی بڑھنےسےفیملی سسٹم تباہ ہوا،فحاشی بڑھنےسےبھارت میں ریپ کیسزبڑھے،دین میں پردے پرزوردیاگیا معاشرےکوبچانےکیلئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عوام کی ہم سےبہت توقعات تھیں،ملک میں تبدیلی کیلئےطویل جدوجہدکرنی ہوتی ہے،عدلیہ آزادہے،ججزکوفون کرکےفیصلےنہیں کراتے،ماضی میں نیب حکومت کےساتھ ملی ہوتی تھی ،نیب نےمل کرچوروں کے60ملین ڈالرکوتحفظ دیا،بیوروکریسی کےسابق حکمرانوں کےساتھ تعلقات ہیں،جمہوری جدوجہد سےتبدیلی آنے میں وقت لگتاہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے6ہزار200ارب روپےکاسود ادا کیا،قرض اورسود کی مدمیں35 ہزارارب واپس کرچکے ہیں،یہ پیسہ ادا نہ کرناہوتاتوترقیاتی منصوبے پرپیسہ خرچ ہوتا،ہم ملکی دولت میں اضافے کیلئےمنصوبےلارہے ہیں،راوی سٹی،سینٹرل والٹن ڈسٹرکٹ بنانےجارہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا مزیدکہنا تھا کہ لاہورکوبچانےکیلئےراوی سٹی بنانا ضروری ہے،دریائے راوی گندہ نالہ بن چکا ہےاورنج لائن ٹرین سالانہ12ہزارارب کانقصان پہنچارہی ہے،ایم ایل ون کےذریعے جدید ٹرین سسٹم لارہے ہیں،ایم ایل ون سےکاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ جمہوری تبدیلی میں وقت لگتا ہے،2پارٹی سسٹم35سال سےملک کی جڑوں میں بیٹھاتھا،ملک میں تبدیلی اب نظر آنا شروع ہوگئی ہے،حکمران ایک دوسرےکاپیٹ پھاڑکرپیسہ نکالنےکا کہتےتھے،آج وہ دونوں جماعتیں ہمارےخلاف متحد ہوگئی ہیں، طاقتور پر ہاتھ ڈالنا آسان نہیں ہوتا،یہ اپنےوکلاءکوکروڑوں روپےفیس دیتے ہیں،نیب کےوکلا ء کی تنخواہ چند لاکھ سےزیادہ نہیں،طاقتورلوگوں کےپاس بڑےوکیل اوربڑے تعلقات ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ میں کرپشن کیخلاف جہاد کررہاہوں،کمزورطبقہ کیلئےجہادکرنےسےاللہ تعالیٰ خوش ہوتاہے،600ارب روپےچینی مافیا نےبیرون ملک منتقل کیا،چاہتاہوں پوری قوم اس جہاد میں ہماراساتھ دے،قوم دیکھےکہ ملک کس حال میں ملا،آج کہاں کھڑاہے،پاکستان دیوالیہ ہوجاتاتومشکلات میں اضافہ ہوتا،ہماری معیشت اب ترقی کی جانب گامزن ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ نیب اورسرکاری وکیل چندلاکھ میں کام کررہےہیں،سب سے کم سود آئی ایم ایف لیتا ہے،میری جائیدادیں بیرون ملک میں تونہیں،میری ساری جائیدادیں ملک میں ہیں،میراجینااورمرناپاکستان میں ہے،پاکستان کےمفادکیخلاف کوئی کام نہیں کروں گا،سٹنی الیکشن کے دوران مجھےکوروناہوا۔
وزیراعظم نے کہا کہ رمضان میں یوٹیلیٹی اسٹورپرسامان پہنچاناہے،رمضان بازارمیں عوام کوسستی چیزیں فراہم کرنی ہیں،احساس پروگرام میں75فیصدپاکستانیوں کاڈیٹابن چکاہے،عوام کوبراہ راست راشن پرسبسڈی فراہم کریں گے۔
عمران خان کاکہنا تھاکہ کچی آبادیوں پرہم نےسب سےزیادہ کام کیاہے،کچی آبادی سےمتعلق ترکی کاماڈل لارہےہیں،کچی آبادی میں کمرشل پلازہ بنائیں گے،آدھی کچی آبادی میں لوگوں کومفت گھردیں گے ،ماضی میں حکومت آئی پی پیزکےمفادکاتحفظ کرتی تھی،حکمران کرپشن کرتے ہیں تو ملک تباہ ہوجاتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ 100ارب کاپاورپروجیکٹ130ارب میں بنتا ہے،30ارب روپیہ بیرون ملک منتقل ہوجاتاہے،ماضی میں آئی پی پیزسےمہنگےمعاہدےکئےگئے،بجلی خریدیں یا نہ خریدیں ،پیسےاداکرنےپڑتےہیں،2023تک15سوارب روپےکپیسٹی پےمنٹ میں اداہوں گے،عوام کوبجلی پر3روپےکی سبسڈی دے رہے ہیں،بجلی کی قیمت بڑھنےسےمہنگائی میں اضافہ ہوتاہے۔
کشمیر سے متعلق سوال پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب تک کشمیر کا معاملہ حل نہیں ہوتا، بھارت سے تعلقات معمول پر نہیں آسکتے، چاہے کچھ ہوجائے اپنے کشمیری بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے،بھارت کو 5اگست کا اقدام واپس لینا ہوگا ، اس اقدام کی واپسی تک تعلقات معمول پر نہیں آئیں گے، کشمیریوں کو ایسا نہیں لگنا چاہیئے کہ ہم انہیں بھول گئے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ میں پورا پاکستان گھوم چکا ہوں،مسائل جانتاہوں،ٹاؤن پلان اورماسٹرپلان کےبغیر شہرآباد ہوئے،شہروں کا پھیلاؤ بڑھنے سے مسائل میں اضافہ ہوتاہے،وزیراعظم سیٹیزن پورٹل پر مافیاکیخلاف شکایات دیں،اینٹی کرپشن پنجاب قبضہ مافیاکیخلاف کارروائی کررہی ہے،اوورسیزپاکستان پورٹل پراپنی شکایات درج کرائیں۔