سندھ کابینہ نےکوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ 2020 کے تحت اسپیشل کورٹ کے قیام کی منظوری دے دی۔
کابینہ نے جامعہ اسلام کیلئے گڈاپ ٹاون میں زمین ، اور عبداللہ ہارون روڈ ہیریٹیج قرار دی گئے کمپاونڈ میں 37 منزلہ عمارت کی تعمیر اور صوبہ سندھ کو چینی صوبے کا سسٹر صوبہ قرار دینے کی بھی منظوری دے دی ہے۔
کابینہ نے محکمہ بلدیات کی جانب سے پیش کردہ بل بورڈ پالیسی پر غور کیلئے کمیٹی قائم کردی۔
سندھ کابینہ کا اجلاس وزیر اعلی سندھ کی زیر صدارت ہوا بجٹ اسٹریٹجی پیپر 2020، 21 اور 2023، 24 پیش کیا گیا۔ وزیر اعلٰی مراد علی شاہ نے کہا کہ پیپر کی تیاری کا مقصد حکومتی پالیسیز، ترجہات، فنڈز کی ایلوکیش ک تعین کرنا ہے۔ پیپر کی تیاری میں کابینہ کی تجاویز شامل کی جاتی ہیں۔
کابینہ نے بجٹ اسٹریٹجی پیپر کی منظوری دے دی جبکہ ذوالفقار علی کو سندھ موداربا منیجمنٹ لیمٹڈ کا سی ای او مقرر کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ عبداللہ ہارون روڈ پر واقع یومی کٹرک چیمبر پر ایک خوبصورت عمارت کی تعمیر کا منصوبہ ہے، سندھ حکومت اس عمارت کے مالک سے ہیریٹیج پروٹیکشن کا معاہدہ کرچکی ہے۔ تاہم ہیریٹیج کمیٹی کی منظوری سے کمپاونڈ کی جگہ 37 منزلہ نئی عمارت کی تعمیر کی منظوری دے دی گئی۔
کابینہ میں کوآپرٹیو سوسائکیٹ ایکٹ کے تحت اسپیشل کورٹ کی قیامد کی تجویز بھی منظور کرلی، کورٹ کے قیام کیلئے ہائی کورٹ سے درخواست کی جائے گی۔
کابینہ نے گڈاپ میں جامعہ اسلام کیلئے فلاحی مقاصد کیلئے 13 ایکٹر زمین مختص کرنے کی منظوری دے دی، زمین ایک کروڑ روپے فی ایکٹر مقرر کی گئی ہے. وزیر اعلٰی سندھ کا کہنا تھا کہ اراضی دینی مقاصد کیلئے دی جارہی ہے۔
محکمہ بلدیات نے بل بورڈ اور ہورٹنگ سے متعلق پالیسی بھی کابینہ اجلاس میں پیش کی، پالیسی کے تحت بل بورڈ اور ہورڈنگ کیلئے 3 سائز بنائے گئے ہیں۔
کابینہ نے رولز مزید بہتر کرکے کیلئے وزیر بلدیات کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی جبکہ صوبائی کابینہ نے صوبہ سندھ کے چینی صوبے ہوبی کا سسٹر صوبہ قرار دینے کی بھی منظوری دے دی۔