اسلام آباد:فنانس آرڈیننس پر اپوزیشن کےاعتراضات پر اسپیکر قومی اسمبلی نے8 رکنی مشترکہ کمیٹی بنا دی،کمیٹی کا پہلا اجلاس بھی کل پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کر لیا گیا۔
فنانس آرڈیننس منظوری کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کی مشترکہ کوششیں ،8 رکنی کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن دونوں اطراف کی نمائندگی ہو گی۔
حکومت کی جانب سے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان، وفاقی وزیرخزانہ حماد اظہر جبکہ اپوزیشن کی طرف سے احسن اقبال ، ایاز صادق، راجہ پرویز اشرف، نوید قمر شاہد اختر کے علاوہ اٹارنی جنرل خالد جاوید بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
کمیٹی آئین و قانون اور قومی اسمبلی قواعد و ضوابط کا تعین کرے گی، جمعے کو ہونے والے اجلاس میں دونوں فریقین کا موقف سننے کے بعد آرڈیننس لانے یا نہ لانے کا فیصلہ ہوگا۔
کمیٹی اس بات کا بھی جائزہ لے گی کی حکومت قومی اسمبلی کی منظوری کے بغیر منی بل آرڈیننسز کے ذریعے لاسکتی ہے؟ ۔
بابر اعوان نے قانون سازی کے حوالے سے اسے بڑا بریک تھرو قرار دیتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کا مقصد شورشرابے،گالی گلوچ سے ہٹ کر قانون سازی کی جائے۔