اسلام آباد:سپریم کورٹ میں متروکہ وقف املاک بورڈ سے متعلق کیس میں چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ سب کچھ آپ کی ناک کے نیچے ہورہا ہے،آپ کو جیل بھجوا دیتے ہیں، تمام زمینیں فروخت ہوچکیں، محکمہ بند کردیتے ہیں۔
چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے متروکہ وقف املاک بورڈ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ نے عدالت کو بتایا کہ ماضی میں غیر قانونی کام زیادہ ہونے پر دفاتر کو آگ لگا دی جاتی تھی ، 39 ہزار املاک میں سے تمام کا ریکارڈ دستیاب نہیں،پورا محکمہ ہی سیاسی بھرتیوں سے بھرا پڑا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی طور پر بھرتی افراد کو نکالتے کیوں نہیں؟ عدالتی حکم کے باوجود زمینیں لیز پر دی جا رہی ہیں تمام زمینیں تو فروخت ہو چکیں، محکمہ بند ہی کر دیتے ہیں ، کیا اتنا بڑا محکمہ صرف کرایہ اکٹھا کرنے کیلئے ہے؟ ۔
چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے ساتھ کھیل نہ کھیلیں، سب کچھ آپ کی ناک کے نیچے ہورہا ہے،آپ کو یہیں سے جیل بھیج دیں گے۔
عدالت نے آڈیٹر جنرل سے 3 ماہ میں فرانزک آڈٹ کی رپورٹ طب کرتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔