لاہور ہائیکورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیااورعدالت نے نصرت شہباز کو صحتیاب ہوکر ٹرائل میں شامل ہونے کا حکم بھی دے دیا۔
جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کی درخواست پر سماعت کی۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں بیان دیا کہ اگر یہ 3 شرائط مان لیں تو نصرت شہباز کی درخواست منظوری پر کوئی اعتراض نہیں،نصرت شہباز کا پلیڈر ہر تاریخ پر عدالت میں پیش ہو،پلیڈر ہر سماعت کی کارروائی سے ملزمہ کو آگاہ کرے اور صحتیابی کے بعد عدالت میں پیش ہونے کی پابند ہوں،جس ہر نصرت شہباز کے وکیل نے کہا کہ انہیں شرائط پر کوئی اعتراض نہیں۔
عدالت نے نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ صحت یاب ہونے کے بعد وہ ٹرائل میں شامل ہوں اور اپنا پلیڈر بھی مقرر کریں،پلیڈر نصرت شہباز کو ہر سماعت کی کارروائی سے آگاہ کرنے کا بھی پابند ہوگا۔