سینیٹرشیری رحمان نےکہا ہے کہ پیپلز پارٹی استعفوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی۔اگر سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ چھوٹا ہے تو اتنی ہٹ دھرمی کیوں دکھائی گئی۔
بلاول ہاوس میڈیاسیل میں نیوز کانفرنس کے دوران سینیٹرشیری رحمان کا کہنا تھاکہ کورونا کی تیسری لہر بہت خطرناک ہےلیکن حکومت بیانیےکی جنگ میں مصروف ہے۔ ابھی تک بمشکل دس لاکھ لوگوں کو ویکسینٹ کیا جاسکا ہے جبکہ دیگر ممالک میں یہ شرح بہت زیادہ ہے۔
شیری رحمان نےمزید کاکہا کہ اسٹیٹ بینک کو جس طرح آزادی دینے کی بات کی جاری ہے یہ اسے آئی ایم ایف کے ہاتھوں گروی رکھنےکےمترادف ہے۔ آئی ایم ایف کبھی شفافت کے خلاف اقداما کا مطالبہ نہیں کرسکتا۔
استعفوں کے معاملے پر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اسطرح کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی کیونکہ اس سے چھوٹے صوبوں کے حقوق سلب ہونگے۔
شازیہ مری نےیوسف رضا گیلانی کےسینیٹ میں قائد حزب اختلاف کے انتخاب پر مریم نواز کے ردعمل کو قابل افسوس قرار دیتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کےلئے سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کرنا درست نہیں۔
سینیٹر شیری رحمان نے حکومت کی بلین ٹری سونامی کو بھی حدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی پالیسی کے باوجود ماحولیاتی آلودگی میں پاکستان پانچویں نمبر پر پہنچ چکا ہے۔