نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر ( این سی او سی) نے ملک بھر میں پابندیاں مزید سخت کرنے کا حکم دےد یا۔ جب کہ ملک بھر میں شادی کی تقریبات پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
اتوار کو ہونے والے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر ( این سی او سی) کے اہم اجلاس میں نئی اور سخت پابندیوں کا حکم جاری کیا گیا۔ کرونا وائرس کی تیسری اور خطرناک بڑھتی لہر کے سبب این سی او سی نے 5اپریل سے ان ڈور کیساتھ آؤٹ ڈور شادیوں پر بھی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمیٹی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق کرونا کنٹرول کے لیے شدید متاثرہ علاقوں میں لاک ڈاؤن میں توسیع کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
اجلاس میں بین الصوبائی ٹرانسپورٹ میں کمی کے آپشنز پر بھی غور ہوا۔ جب کہ ٹرانسپورٹ سے متعلق حتمی فیصلہ صوبوں کی مشاورت سے کیا جائے گا۔ اجلاس میں صوبوں کو ویکسینیشن سے متعلق اہداف بروقت حاصل کرنے کی ہدایات کی گئی ہے۔
قبل ازیں ڈاکٹر فیصل سلطان نے ویکسین سے متلعق بتایا کہ زیادہ انحصار چین اور دیگر ملکوں پر ہے، جب کہ چین سے 10 لاکھ 60 ہزار خوراکوں پر مشتمل کھیپ منگل تک آجائے گی۔
ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو عالمی ادارے سے کوویکس ایسٹرازینیکا ویکسین ملنے میں مزید تاخیر ہوئی ہے، کوویکس کے ذریعے پاکستان کو مارچ میں ایسٹرازینیکا ویکسین کی 28 لاکھ خوراک ملنا تھیں
اتوار کے روز پریس کانفرنس سے خطاب میں پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کرونا کی تشویش ناک صورت حال کے بعد پنجاب میں ماسک کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ جب کہ صوبے بھر میں شادی کی تقریبات پر پابندی لگانے پر غور کیا جا رہا ہے، حتمی فیصلہ پیر 29 مارچ کو ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ماسک نہ پہننے پر جرمانے اور 6ماہ قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ پنجاب کے5 بڑے شہروں میں کرونا کی شدت زیادہ ہے۔ کرونا وائرس سے متعلق بازاروں اور مارکیٹوں کے بارے میں ترجیحات طے کرکے کل میڈیا سے شیئر کریں گے۔
دوسری جانب لاہورمیں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 23 فیصد ہو گئی ہے، سیکریٹری صحت پنجاب کا کہنا ہے صوبے کےآئی سی یوز میں 214 مریض ہیں۔ لاہور میں 15 روز کے لیے مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز بھی زیر غور ہے۔