Aaj Logo

شائع 26 مارچ 2021 08:30pm

'سندھ کو حصے سے کم پانی ملا'

وزیر آبپاشی سندھ سہیل انور سیال نے سندھ اسمبلی کے وقفہ سوالات کے دوران انکشاف کیا ہے کہ سندھ کو حصے سے 37 فیصد کم پانی فراہم کیا جارہا ہے، مشترکہ مفادات کونسل میں کئی بار آواز اٹھانے کے باوجود مطلوبہ مقدار میں پانی فراہم نہیں کیا جارہا۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت شروع ہوا، اراکین نے معروف مصنفہ حسینہ معین، ملک کی پہلی اناونسر کنول نصیر اور نوجوان فوٹوگرافر محمد فاضل کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے دعائے مغفرت کی۔

وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن اراکین نے محکمہ زراعت سے متعلق سوالات کے دوران پانی کی تقسیم اور نہروں کی صٖفائی سے متعلق سوالات پوچھے۔

سوالات کے جوابات دیتے ہوئے وزیر آبپاشی سہیل انور سیال نے بتایا کہ ارسا واٹر ایکارڈ 1991 کے تحت صوبوں کے مابین پانی کی تقسیم کرتا ہے لیکن سندھ کو حصے سے 37 فیصد کم پانی فراہم کیا جارہا ہے۔

وزیر آبپاشی کا کہنا تھا کہ جی ڈی اے وفاق کی اتحادی ہے اور پنجاب میں سندھ کا پانی چوری ہورہا ہے، وفاق سے کہیں کہ سندھ کے پانی کی چوری روکی جائے۔

وقفہ سوالات کے بعد اسپیکر نے اجلاس 29 مارچ بروز پیر دوپہر12 تک ملتوی کردیا۔

Read Comments