وفاق اور پنجاب حکومت نے بڑا فیصلہ کیا ہے اور چینی کی مصنوعی قیمت بڑھانے والوں کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے، سٹہ بازوں میں جہانگیر ترین اور حمزہ شہباز بھی شامل ہیں، وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور وزیر اعظم کے مشیر شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس میں سب کچھ بتا ڈالا۔
وہ بولے چینی کی قیمت کبھی 70 روپے کلو ہوجاتی ہے تو کبھی 110 روپے کلو، یہ گروہ چینی کی قیمتوں، سٹے بازی، اور منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہے جبکہ شوگر ملیں بھی اس کا حصہ ہیں۔ اب تک 10 مقدمات درج کئے جاچکے ہیں۔
مریم نواز کی نیب پیشی پر بولے کہ یہ اتنے لاڈلے کیوں ہیں کہ کوئی ادارہ انہیں بلانے کی جرات نہ کرے۔
لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور وزیر اعظم کے مشیر شہزاد اکبر نے کہا کہ شوگر مافیا وٹس ایپ گروپ کے ذریعے چینی کی قیمتیں بڑھا رہا تھا اور مافیا کہتا تھا رمضان آرہا ہے قیمتیں بڑھانی ہیں جس پر ایف آئی اے نے تحقیقات کیں اور ان پر 10 مقدمات درج کئے گئے. شہزاد اکبر نے نام لیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے جہانگیر ترین اور مسلم لیگ ن کے حمزہ شہباز بڑے گروپ ہیں اور چینی کی قیمتیں اوپر نیچے کرنا ان کی معاونت کے بغیر ممکن نہیں۔
وزیر اعلی نے کہا کہ کابینہ نے آرڈیننس کے ذریعے غیر رجسٹرڈ ڈیلر کو چینی کی خریدوفروخت سے روک دیا ہے اور رجسٹرڈ ڈیلر بھی ڈھائی ٹن سے زائد چینی ذخیرہ نہیں کرسکے گا۔
بلدیاتی اداروں کی بحالی پر وزیر اعلی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے پر قانونی ٹیم سے مشاورت کریں گے.
ایک سوال پر شہزاد اکبر نے کہا کہ نیب کی سیکورٹی رینجرز اور پولیس کے حوالے کردی گئی ہے. یہ اتنے لاڈلے کیوں ہیں کہ کوئی انہیں بلانے کی جرت نہیں کرسکتا