Aaj Logo

شائع 24 مارچ 2021 07:39pm

'حکومتی بل پاس ہوگیا تو گورنراسٹیٹ بینک وائس رائے کی حیثیت اختیار کرلے گا'

سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز کے ترجمان محمدزبیر نے کہا ہےکہ وزیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کے ملازمین ہیں۔انہوں نے دعوٰی کیا ہے کہ حکومت ملکی معیشت کا کنٹرول آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے حوالے کرنے کی تیاری کررہی ہے۔

مسلم لیگ ہاؤس کراچی میں نیوز کانفرنس کے دوران سابق گورنر محمد زبیر نے کہا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک بہت عرصے سے اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کنٹرول کےلئے کوشاں ہیں۔ یہ بل آئی ایم ایف نے تیار کیا ہے۔

انہوں نےکہاوزیرخزانہ اورگورنر اسٹیٹ بینک اپنے اصل، نوکری کو بچانے کےلئے کوششیں کررہے ہیں۔اس بل سے حکومت کا اسٹیٹ بینک پر کنٹرول مکمل طور پر ختم ہوجائے گا۔اسٹیٹ بینک ملک کی معاشی پالیسی طے کرے گا اس میں ملکی معاشی ادارے شامل نہیں ہونگے۔

محمدزبیر نے کہا کہ نیب اور ایف آئی اے وزیر اعظم کے خلاف تحقیقات کرسکتا ہےمگراس بل میں اسٹیٹ بینک کے گونر، ڈپٹی گورنر سمیت سابق عہدیداروں تک کے خلاف بھی تحقیقات نہیں ہوسکتیں۔

انکاکہناتھا کہ اگر یہ بل پاس ہوگیا تو اسٹیٹ بینک کا گورنر وائس رائے کی حیثیت اختیار کرلے گا۔رضا باقر کی نوکری آئی ایم ایف کے ساتھ ہیں انہیں نوکری سے کوئی نہیں نکال سکےگا۔ابھی بھی مانیٹرنگ پالیسی اسٹیٹ بینک طےکرتاہے لیکن اسکے بورڈ میں وفاقی سیکریٹریز شامل ہوتے ہیں۔اس بل کے بعد اسٹیٹ بینک صرف پارلیمان کو مطلع کریں گے۔

نوازشریف کےترجمان نےکہا کہ بل پاس ہونے کے بعد حکومت مہنگائی کی ذمہ دار نہیں ہوگی۔ اسٹیٹ بینک سے کوئی پوچھ گچھ نہیں کرسکے گا۔ ذمہ داری بغیر احتساب کیسے ممکن ہے؟ آئی ایم ایف ہمیشہ سے اس طرح کی آزادی چاہتا ہے۔ مگر ماضی میں مزاحمت کی جاتی تھی۔

محمد زبیر نے سوال کیا کہ بہت سے ممالک آئی ایم ایف کے پروگرام میں رہے ہیں اور اب بھی ہیں لیکن آج تک کسی ملک سے ایسا قانون پاس نہیں کرایا گیا؟ ہم اپنے ہاتھوں سے اپنی آزادی آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سپرد نہیں کرنے دینگے ۔

Read Comments