اسلام آباد ہائیکورٹ نےچیئرمین سینیٹ کوہٹانےکی درخواست نا قابل سماعت قرار دےکرمسترد کردی۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ پارلیمنٹ کا معاملہ ہے اور آرٹیکل 69 کے تحت پارلیمان کی کارروائی کوتحفظ حاصل ہے اس لیے اسلام آباد ہائیکورٹ اس معاملے میں کوئی ڈائریکشن جاری نہیں کرسکتی۔
اسلام آبادہائیکورٹ میں پیپلزپارٹی کے رہنماءسینیٹریوسف رضا گیلانی کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کا الیکشن کالعدم قرار دینے اور صادق سنجرانی کو چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے یوسف رضا گیلانی کے وکیل فاروق ایچ نائیک کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے 13 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔
عدالت عالیہ نے یوسف رضا گیلانی کی چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔
عدالتی فیصلےمیں کہاگیاہےکہ یہ پارلیمنٹ کامعاملہ ہےاورآرٹیکل 69 کےتحت پارلیمان کی کارروائی کو تحفظ حاصل ہے اس لیےاسلام آباد ہائیکورٹ اس معاملے میں کوئی ڈائریکشن جاری نہیں کرسکتی۔
تحریری حکم میں کہاگیاہےکہ عدالت توقع رکھتی ہے پارلیمنٹ کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے گا۔توقع ہے پارلیمنٹ کےمسائل پارلیمنٹ کےاندر ہی حل کئے جائیں گے۔آرٹیکل 69 کے تحت عدالت اس معاملے میں مداخلت نہیں کرسکتی۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ الیکشن سینیٹ کا اندرونی معاملہ ہی ہے،الیکشن کا سارا عمل ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔