برطانیہ میں ایک سستی اور عام سٹیرائیڈ گولی کو کورونا کا بھرپور مقابلہ کرنے پر سراہا جا رہا ہے اور اب تک اس کی بدولت دنیا بھر میں دس لاکھ کے قریب لوگوں کی زندگیاں بچی ہیں۔
دنیا میں کورونا کی عام دوا کے لیے کوششوں کا آغاز مارچ 2020 سے ہوا جن میں جائزہ لیا گیا کہ کون سی ادویات کورونا کے مریضوں کے لیے مفید ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق برطانیہ کی ’نیشنل ہیلتھ سروسز‘ کے حوالے سے بتایا کہ پروگرام شروع ہونے کے سو روز سے بھی کم وقت میں پتہ چلا کہ سستی اور بڑے پیمانے پر دستیاب سٹیرائیڈ ڈیکسامیتھاسون ایک ایسی دوا ہے جس سے وینٹی لیٹر پر موجود مریضوں کی ایک تہائی تعداد ہلاکتوں سے بچی جبکہ آکسیجن لینے مریضوں میں یہ شرح پانچ تک پہنچی۔
آکسفورڈ یونیورسٹی سے وابستہ ماہر متعددی امراض پیٹر ہوربے کہتے ہیں کہ ’یہ بات پوری طرح عیاں ہے کہ ڈیکسامیتھاسون بہت بڑا اثر رکھتی ہے۔‘
اس دوا کے بارے میں کچھ مزید معلومات جریدے نیچر کمیونی کیشنز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتائی گئی ہیں، جس کے مطابق 2020 کے جولائی سے دسمبر تک برطانیہ میں 12000 ہزار کے قریب افراد کی جان اسی دوا سے بچائی گئی۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ اگر اس تعداد کو دنیا میں موجود کورونا مریضوں کی تعداد کے حساب سے دیکھا جائے تو اس عرصے کے دوران چھ لاکھ 50 ہزار افراد کی جان بچی۔
برطانیہ میں ہسپتالوں کے نمائندہ ادارے نیشنل ہیلتھ سروسز کے پالیسی ڈائریکٹر ڈاکٹر لائلہ میکے کا کہنا ہے کہ ’سائنسی تحقیق آگے بڑھ ہی ہے تاہم یہ ایک اچھا سبق ہے کہ ہم مرض کے اگلے مرحلے کے لیے کس طرح خود کو تیار کر سکتے ہیں۔‘