مالاکنڈ :وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے حکومت ملی تو ملک دیوالیہ ہونے والا تھا، دیوالیہ قرار دیا جاتا تو بے انتہا مہنگائی ہوتی، ہر چیز کی قیمت میں اضافہ ہوجاتا، قرض اتارنے کیلئے آمدنی بڑھانی ہے، سیاحت کا شعبہ ملک کا قرض اتار سکتا ہے،ملک کو قدرت نے ہر نعمت سے نوازا ہے صرف سوچ بدلنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا ملاکنڈ یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انسان سمجھتا ہے کہ پیسے سےخوشی ملتی ہے ،دوست کےساتھ انسان کی خوشیاں کم ہوتی جاتی ہیں،بہت سےلوگوں کویہ نہیں معلوم کےان کےپاس کتناپیسہ ہے،30سال لوگوں نے کرپشن کرکےپیسہ جمع کیا،ایسے پیسے پراللہ تعالیٰ کی لعنت ہوتی ہے،ایسے لوگ اسپتالوں کے چکرلگاتے رہتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے پیغمبروں کی زندگی آسان نہیں تھی،شاٹ کٹ سےکوئی انسان بڑا آدمی نہیں بنا،رسول اللہﷺنےبہت مشکلات برداشت کیں،جن کی کوئی حیثیت نہیں تھی انووں نےدنیا پرحکمرانی کی ،انسان کودنیامیں آنےکامقصدسمجھناہوگا،پاکستان کو دنیاکیلئےاسلامی ریاست کی مثال بناناتھا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ملک میں ٹیکنیکل ایجوکیشن کی بہت ضرورت ہے،دنیا ٹیکنالوجی کی دوڑ میں بہت آگے نکل چکی ہے،ہائیر اور ٹیکنیکل ایجوکیشن پرتوجہ دینی ہوگی۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت سنبھالی توپاکستان دیوالیہ کےقریب تھا،پاکستان دیوالیہ ہوجاتاتو روپےکی قدر گرجاتی، روپے کی قدر گرنے سے مہنگائی کاطوفان آجاتا،ہمارے پاس زرمبادلہ کےذخائرہی نہیں تھے۔
عمران خان نے کہا کہ ابتدائی دنوں میں دوست ممالک نےہماری مدد کی،اب ڈالر 160سے155روپے پرآچکا ہے ،قرض اداکرنےکےبعدتعلیم کیلئےپیہم نہیں رہتا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ50سال بعد ملک میں ڈیمزکی تعمیر شروع ہوئی،سیاحت کےفروغ سےمعاشی مسائل حل ہوسکتےہیں،کورونا کےباوجود پاکستان میں سیاحت بڑھی ہے،سیاحت کےفروغ سےعوام کوروزگارملتاہے،ملائیشیا سیاحت سے20ارب ڈالر کماتا ہے،سیاحت سےترکی40،سوئزرلینڈ60ارب ڈالرکماتاہے،سیاحت کےفروغ پرپورا زور لگارہے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئی ملک صنعتوں کی بحالی کےبغیرترقی نہیں کرسکتا،نیا پاکستان کا مطلب سوچ کی تبدیلی ہے،ہمیں کاشتکاری کےنظام میں بھی تبدیلی لانی ہے، پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ زیتون پیداکرنےوالاملک بن سکتاہے،انسان مشکل میں ہوتا ہے تو روایت سے ہٹ کر سوچتاہے۔