سکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ غیر ملکی فنڈنگ کے معاملے پر اکبر ایس بابر کی اکاؤنٹس کی رسیدیں فراہم کرنے کی درخواست مسترد کردی،،درخواست گزار اکبر ایس بابر نے کہا پی ٹی آئی کے فارن فنڈنگ کے معاملے پر سپریم کورٹ میں جانے کااصل مقصد ہے کہ اکبر ایس بابر اس کیس سے الگ ہو۔
الیکشن کمیشن میں ڈی جی لاء کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فارن فنڈنگ کے معاملے پر سکروٹنی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
درخواست گزار اکبر ایس بابر اپنے وکیل کے ہمراہ کمیٹی میں پیش ہوئے،پی ٹی آئی کے وکیل شاہ خاور بھی کمیٹی میں پیش ہوئے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کا جائزہ لیاگیادرخواست گزار اکبر ایس بابر نے سکروٹنی کمیٹی سے بینک اکاؤنٹس کی رسیدیں فراہم کرنے کی درخواست کی۔
سکروٹنی کمیٹی نے اکبر ایس بابر کو رسیدیں فراہم کرنے کی استدعا مستردکردی۔
درخواست گزار اکبر ایس بابر نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کمیٹی تیسری مرتبہ ایک ہی موضوع پر بحث کرتی رہی،ملازمین کے اکاؤنٹ سٹیٹ بینک کے ذریعے حاصل کریں جب پیسہ ملازمین کے اکاؤنٹ میں ہے اور پی ٹی آئی تسلیم کرتی ہے تو اسکی تحقیقات ہونی چاہئیں، ابھی بھی کمیٹی نے فیصلہ نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا پی ٹی آئی سپریم کورٹ میں درخواست لے گئی ہے اور ان کے مطابق میں پی ٹی آئی کا ممبر نہیں ہوں جبکہ ہائی کورٹ کا فیصلہ مجود ہے انکا اصل مقصد ہے کہ اکبر ایس بابر اس کیس سے الگ ہو،اگر اکبر ایس بابر اس کمیٹی کی کاروائی میں شریک نہیں ہوگا تو کیس کا کیا بنے گا۔