سائنس دان 67 لاکھ جانداروں کے ڈی این اے چاند پر محفوظ کرنے کے خواہش مند ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی سائنس دانوں نے ماڈرن گلوبل انشورنس پالیسی منصوبہ پیش کر دیا۔ اس لونر آرک نامی منصوبے کے تحت دنیا بھر میں پائی جانے والی 67 لاکھ جانداروں کے بیج، اسپرمز اور انڈے چاند کی سطح کے نیچے محفوظ کیے جائیں گے۔
سائنس دانوں کے مطابق اگر زمین پر کسی تباہ کن وبا، آتش فشاں کے پھٹنے، بڑے پیمانے پر جوہری جنگ، عالمی قحط سالی یا سیارچے کے گرنے سے تباہی ہو تو یہ منصوبہ انسانوں سمیت دیگر جانداروں کو معدوم ہونے سے بچا سکے گا اور ان تمام نمونوں کو ڈھائی سو خلائی پروازوں کے ذریعے چاند پر پہنچایا جاسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ زمین کا ماحول قدرتی طور پر کمزور ہے مگر چاند پر زمینی حیات کے ڈین این اے نمونوں کو محفوظ کرنے سے جانداروں کی اقسام کو معدوم ہونے پر بچایا جاسکے گا۔
سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ اس طرح کے منصوبوں سے انسانیت کو خلائی تہذیب بنانے میں پیشرفت ہوگی اور مستقبل قریب میں چاند اور مریخ پر انسانوں کے بیسز ہوں گے۔
امریکا کی ایریزونا یونیورسٹی کے 6 سائنس دانوں نے یہ منصوبہ مارچ کے آغاز میں انسٹیٹوٹ آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرونکس انجنیئرز ایرو اسپیس کانفرنس کے دوران پیش کیا، جہاں ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے سے انسانوں کو معدوم ہونے سے بچانے مدد ملے گی۔
اس منصوبے کے لیے کھربوں ڈالرز درکار ہوں گے مگر سائنس دانوں کے خیال میں اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی شراکت داری سے ایسا ممکن ہوسکتا ہے۔