بھارت میں مندر سے پانی پینا مسلمان بچے کا جرم بن گیا، انتہا پسند ہندوؤں نے بچے کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
بھارت میں مندر سے پانی پینے والے مسلمان لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنا دیا گیا، واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ بتایا گیا ہے کہ بچے کو تشدد کا نشانے والے ہندو انتہا پسند ہیں۔
انتہا پسندوں نے بچے کو تشدد کا نشانہ بناتے وقت اُس کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر ڈال دی، جس کے بعد بھارت سمیت دنیا بھر میں انتہا پسندوں کے اِس اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
پولیس نے اتر پردیش کے ضلع غازی آباد سے تعلق رکھنے والے انتہا پسند ہندوؤں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کی کہانیاں ہر گزرتے دن کے ساتھ سامنے آتی رہتی ہیں۔
تاہم اب اسی طرح کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں ایک شرینگی نندن یادیو نامی انتہاپسند ہندو کو ایک آصف نامی مسلمان لڑکے پر بہیمانہ تشدد کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اس ویڈیو میں شرینگی نے اس نوجوان مسلمان لڑکے کا ہاتھ پکڑا اور جان بوجھ کر ویڈیو بنانے کی بھی تیاری کی۔
اپنے انجام سے ناآشنا نہتا آصف اس انتہا پسند ہندو شخص کے سوالات کے جواب دیتا رہا، جو اس کے نام اور اس کے والد کے نام سے متعلق تھے۔
تاہم جیسے ہی یہ انتہا پسند شرینگی مسلمان لڑکے سے یہ پوچھا کہ یہ مندر کیوں آیا تھا تو اس نے جواب دیا کہ وہ یہاں سے پانی پینے آیا تھا۔ بس یہ سننے کے بعد یہ انتہا پسند ہندو شخص اسے بے دردی سے مارنے پیٹنے لگ گیا اور اس نوجوان مسلمان لڑکے کی ایک نہ سنی۔
سوشل میڈیا پر انتہا پسند ہندوؤں کو اِس اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اتر پردیش کے علاقے غازی آباد کی پولیس نے اِس واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد واقعے میں ملوث مجرموں کو حراست میں لے لیا ہے۔