فیس بک نے ٹک ٹاک کی طرز پر ایک منٹ کی ویڈیو اور اسٹریم پر بھی رقم کمانے کا آپشن پیش کردیا ہے۔ اس آپشن کے تحت زیادہ سے زیادہ صارفین کو فیس بک ویڈیو کی جانب راغب کرنا ہے اور انہیں بہتر مالی آمدنی کے مواقع بھی فراہم کرنا ہے۔
ٹیکنالوجی کے تجزیہ کاروں کے مطابق فیس بک کا یہ قدم ٹک ٹاک کے جواب میں اٹھایا گیا ہے کیونکہ ٹک ٹاک پہلے ہی مختصر ویڈیو کو مونیٹائز کرنے کے سہولت فراہم کررہا ہے اور لوگ اس پلیٹ فارم کی جانب راغب ہورہے ہیں۔
اس تناظر میں فیس بک سے وابستہ مونیٹائزیشن ڈائریکٹر یوو آرنسٹائن نے بتایا کہ ان کی کمپنی ایسے ویڈیو تخلیق کاروں کی مدد کرنا چاہتی ہے جو مختصر ویڈیو بناتے ہیں اور لائیو ویڈیوز پیش کررہے ہیں۔ اس کےبدلے ان کی ویڈیوز پر اشتہار چلیں گے جس سے انہیں کچھ آمدنی ہوسکے گی۔ اس طرح فیس بک ایپ کو ٹک ٹاک سے مقابلے کے قابل بنایا جارہا ہے۔
مختلف انفلوئنسر ٹک ٹاک پر ایپ کریئٹرز فنڈ کی بدولت اپنی ہر دیکھی جانے والی ویڈیوز پر رقم کماتےہیں۔ لیکن فنڈ میں کم ازکم 10 ہزار فالوورز ہونے چاہیئیں اور یہ تعداد مونیٹائزیشن شروع ہونے سے 30 روز قبل موجود ہونی چاہیے۔ اس پروگرام کے تحت انفلویئنسرز ایک ہزار مرتبہ دیکھی جانے والی ویڈیوز کے دو سے چار سینٹس کمالیتے ہیں۔ اس طرح بعض انفلوئنسرز 200 سے 20 ہزار ڈالر تک کی رقم کمارہے ہیں۔
فیس بک میں اشتہاراتی مہم سے 1000 ویوز کے 8.75 ڈالر ملتے ہیں اور بعض انفلوئنسر لاکھوں ڈالر تک کماتے ہیں۔ تاہم ٹک ٹاکرز کے مقابلے میں فیس بک کی شرائط کچھ سخت ہیں۔
اول یہ کہ آپ کے 10 ہزار سے زائد فالوورز ہونے چاہیئیں اور مجموعی طور پر چھ لاکھ منٹ کے ویوز ضروری ہیں۔ ان میں پانچ عدد لائیو اسٹریمز بھی ضروری ہیں۔ بقیہ تفصیلات فیس بک کریئٹر ویڈیو پیج پر دیکھی جاسکتی ہیں۔ ان ویڈیو پر 30 سے 45 سیکنڈ تک کے اشتہارات چلیں گے جس سے لوگوں کو آمدنی حاصل ہوسکے گی۔