لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعظم کے معاونین خصوصی کی تقرری کیخلاف درخواست پر وفاقی سیکرٹری کیبنٹ کو نوٹس جاری کر دیئے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ حفیظ شیخ کو ناکامی کے بعد اخلاقی طور مستعفی ہو جانا چاہیے ۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے وکیل ندیم سرور کی درخواست پر سماعت کی۔
دوران کارروائی چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ اچھے معاشرے میں ناکامی پر خود استعفے دے دیئے جاتے ہیں، کیا جمہوریت میں ناکامی کے بعد بھی ایسے لوگوں کو رکھنا ضروری ہے؟ ناکامی کے بعد حفیظ شیخ صرف وزیراعظم کو رائے دے سکتے ہیں، کابینہ کے فیصلوں میں شامل نہیں ہو سکتے۔ ناکامی کے بعد ان کو اخلاقی طور پر خود مستعفی ہوجانا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ بیان حلفی دیا جاٸے کہ مشیر اور معاون خصوصی کابینہ میں کن حیثیت میں شریک ہوتے ہیں اور کیا مراعات لیتے ہیں۔
سماعت کے دوران نے عدالت نے حفیظ شیخ کی ٹیکس اور پراپرٹیز بارے بھی استفسار کیا۔ درخواست پر مزید سماعت 25 مارچ کو ہوگی۔