اسلام آباد:بڑے ایوان کیلئے بڑا مقابلہ جاری ہے اور ،سینیٹ انتخابات کیلئے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا ہے اور سوائے خیبر پختونخوا کے بلوچستان، سندھ کی صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی میں اب ووٹ کی گنتی کا عمل جاری ہے، سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی اوروزیرخزانہ حفیظ شیخ کےدرمیان اصل مقابلہ ہے۔**
قومی اسمبلی میں سینیٹ کی دو نشستوں کیلئے ووٹنگ کا وقت ختم ہوگیا ہے اور 341 اراکین میں سے 340 نے حق رائے دہی استعمال کیا ،جماعت اسلامی کے عبدالاکبرچترالی نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا ، شہریار آفریدی کا ووٹ ضائع ہو گیا ۔
سینیٹ انتخابات کیلئےمیدان سج گیا،ایوان بالا کی37نشستوں پرپولنگ کا آغاز 9بجےشروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک جاری رہا۔سینیٹ کے انتخابات کیلئے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیاں پولنگ اسٹیشن میں تبدیل ہوچکی ہیں اور الیکشن کمیشن کے اسٹاف نے اسمبلیوں کا کنٹرول سنبھال رکھا ہے۔قومی اسمبلی کے عملے کا ایوان میں داخلہ بند کردیا گیا ہے اور ہال میں الیکشن کمیشن کا عملہ یا ارکان ووٹر داخل ہو سکتے ہیں جبکہ میڈیا کے بھی پریس گیلری میں فون لے جانے پر پابندی عائد ہے۔
قومی اسمبلی میں ریٹرننگ افسر نے ووٹ کاسٹ کرنے سے متعلق اعلان کیا اور ووٹ مسترد تصور ہونے سے متعلق بھی بتا دیا۔
قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے شفیق آرائیں نے پہلا ووٹ کاسٹ کیاسینیٹ الیکشن کیلئے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے شفیق آرائیں نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا جبکہ وفاقی وزیرفیصل واوڈا، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، شگفتہ جمانی، عامر ڈوگر، راجا ریاض سمیت متعدد اراکین ووٹ ڈال چکے ہیں۔
سینیٹ انتخابات میں سندھ اسمبلی سے پیپلزپارٹی کی امیدوار پلوشہ خان کامیاب ہوگئیں۔
سندھ اسمبلی سے سینیٹ کی 11نشستوں پر انتخابات میں سندھ اسمبلی کے 168 میں سے167 اراکین نےحق رائے دہی استعمال کیا جبکہ جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے رکن سید عبدالرشید نے پارٹی پالیسی کے تحت ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق 167میں سے 4 ووٹ مسترد قرار پائے ہیں۔
اب تک کے غیرسرکاری نتیجے کے مطابق پلوشہ خان نے سندھ اسمبلی سے 60 ووٹ حاصل کیے جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کی خالدہ اطیب بھی 57 ووٹ لیکر کامیاب ہوئی ہیں۔
الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی شیری رحمان، جام مہتاب، فاروق ایچ نائیک اور سلیم مانڈوی والا بھی کامیاب قرار پائے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے فاروق ایچ نائیک 61 ووٹ لےکر کامیاب قرار پائے جبکہ فاروق ایچ نائیک کو ٹیکنو کریٹ کی سیٹ پر5 ووٹ زائد ملے۔ ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے کریم خواجہ نے 43 ، تحریک لبیک کا یشاء اللہ نے 3 ووٹ حاصل کیے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ الیکشن کیلئے پہلا ووٹ جے یو آئی (ف) کے رکن ہدایت الرحمان نے کاسٹ کیا۔بلوچستان اسمبلی میں سینیٹ انتخابات کیلئے پہلا ووٹ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی )کے زمرک اچکزئی اور بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی )کے رکن میر طارق مگسی نے دوسرا ووٹ کاسٹ کیا۔
سینیٹ انتخابات :وزیراعظم عمران خان نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا
سینیٹ انتخابات میں وزیراعظم عمران خان نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا،جس کے بعد وہ ایوان سے چلے گئے۔وزیراعظم عمران خان سینیٹ الیکشن میں اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے جہاں حکومتی ارکان نے ان کا استقبال کیا ۔ اس موقع پر حکومتی اراکین نے وزیراعظم عمران خان کے حق میں نعرے بازی بھی کی جبکہ ریٹرننگ افسر نعرے بازی سے روکتے رہے۔
ایوان میں پہنچنے پر ووٹ ڈالنے کیلئے وزیراعظم عمران خان کا نام پکارا گیا جس کے بعد انہوں نے ریٹرننگ افسر کے پاس جاکر اپنے ووٹ کا اندراج کیا اور ووٹ کاسٹ کرکے ایوان سے چلے گئے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے ایوان میں حفیظ شیخ اور دیگر حکومتی وزرا سے غیر رسمی ملاقات بھی کی۔
سینیٹ انتخابات:بلاول بھٹو زرداری نے ووٹ کاسٹ کر دیا
سینیٹ انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا۔
بلاول بھٹو زرداری کے ووٹ ڈالنے پر اپوزیشن اراکین کی جانب سے ڈیسک بجائے گئے۔دوسری جانب قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ایوان میں آمدکے موقع پر اپوزیشن اراکین کی جانب سے ڈیسک بجا کر استقبال کیا گیا ، جس پرشہباز شریف نے اراکین کو نعرے بازی سے منع کردیا ۔
پنجاب میں تمام امیدوار بلامقابلہ منتخب
پنجاب سےتمام 11سینیٹرزبلامقابلہ منتخب ہوچکےہیں جبکہ آج اسلام آباد کی 2،سندھ کی 11،خیبرپختونخوا اوربلوچستان کی 12،12 نشستوں پر ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔
صوبوں کی نشستوں پر اراکین صوبائی اسمبلی اور اسلام آباد کی 2نشستوں پر اراکین قومی اسمبلی ووٹ کاسٹ کررہے ہیں۔
مجموعی طورپر جنرل نشستوں پر 39 امیدوار ،خواتین نشستوں پر 18، ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر 13اور اقلیتوں کی نشستوں پر8 امیدوار میدان میں ہیں۔
بڑےایوان میں سب سے بڑامقابلہ اسلام آباد میں پی ڈیم ایم کے متفقہ امیدوارا یوسف رضا گیلانی اور حکومتی امیدوار حفیظ شیخ کے درمیان ہے۔سینیٹ انتخابات میں قومی اسمبلی کے 340ارکان نے حق رائے دہی استعمال کیا ہے ،جیت کیلئے 171 ووٹ درکار ہیں جبکہ حکومت کے پاس 181اوراپوزیشن اتحاد160ارکان پر مشتمل ہے۔
ووٹ ڈالنے کے دوران آصف زرداری سے بیلٹ پیپرپر نشان ڈالنے میں غلطی
سینیٹ انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے دوران سابق صدر آصف زرداری سے بیلٹ پیپرپر نشان ڈالنے میں غلطی ہوگئی۔سینیٹ انتخابات کے دوران سابق صدر آصف زرداری کا بیلٹ پیپر ضائع ہو گیا،پہلےبیلٹ پیپرپر آصف زرداری کا ہاتھ ہل جانے سےغیرمتعلقہ جگہ پرنشان لگ گیا تھا۔
جس پر آصف زرداری نےدوسرا بیلٹ پیپردینے کی درخواست کی،جس پر ریٹرننگ افسر نے انیںپ دوسرا بیلٹ پیپردے دیا،جس کے بعد سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔
اس سے قبل سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری قومی اسمبلی پہنچے۔
قومی اسمبلی آمد پر صحافی کے سوال ’گیلانی صاحب کی جیت کی کتنی امید ہے‘کاجواب دیتے ہوئے آصف زرداری نے کہاکہ ہمیں امیدتو اللہ سے ہے انسان سے تونہیں ہو سکتی۔
آصف زرداری کے قومی اسمبلی آمد پر اپوزیشن ارکان نے تالیاں بجائیں ، آصف زرداری اور شہباز شریف میں خوشگوار جملوں کا تبادلہ ہوا،اس موقع پر بلاول بھٹو، خواجہ آصف اور دیگرارکان بھی جمع ہو گئے۔
سندھ اسمبلی :پولنگ کے دوران خرم شیر زمان کی جیب سے موبائل برآمد
سندھ اسمبلی میں سینیٹ الیکشن کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے رہنماءخرم شیر زمان کی جیب سے موبائل برآمد ہوا ہے،پولنگ اسٹیشن میں موبائل فون لے جانے پرپابندی ہے۔
پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی شمیم ممتازنےخرم شیر زمان کی جیب میں ہاتھ ڈالر کر موبائل فون برآمد کیا ،موبائل برآمد ہونے پر پیپلزپارٹی کی جانب سے احتجاج کیاگیا۔
پی ٹی آئی رہنماء کی جیب سے فون برآمد ہونے پر سندھ اسمبلی میں شورشرابہ شروع ہوگیا ،جس پر پولنگ اسٹیشن میں پی ٹی آئی کے دوسرے ارکان کی بھی دوبارہ تلاشی لی گئی۔
سینیٹ انتخابات :الیکشن کمیشن کے مانیٹرنگ سیل کو 2 شکایات موصول
الیکشن کمیشن کے مانیٹرنگ سیل کو سینیٹ انتخابات سے متعلق اب تک 2 شکایات موصول ہوئی ہیں،دونوں شکایات بلوچستان اسمبلی میں ووٹنگ سے متعلق ہیں۔
بلوچستان اسمبلی میں سینیٹ انتخابات کی پولنگ تاخیر سے شروع ہوئی، الیکشن کمیشن نے دونوں شکایات کے ازالے کیلئے پریذائڈنگ افسر بلوچستان اسمبلی کو احکامات دے دیئے۔
بلوچستان اسمبلی میں موجود الیکشن کمیشن ممبر شاہ محمد جتوئی کو شکایات کے جلد ازجلد ازالے کی ہدایت کی گئی ہے ۔
سینیٹ انتخابات:حفیظ شیخ نے بلاول بھٹوسے ووٹ مانگ لیا
سینیٹ انتخابات کیلئے حکومت امیدوار حفیظ شیخ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوسے ووٹ مانگ لیا ۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اوروزیر خزانہ حفیظ شیخ کے درمیان ملاقات ہوئی ،دونوں کے درمیان خوشگوار انداز میں گفتگو ہوئی۔
حکومتی امیدوار ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے بلاول بھٹوزرداری سے ووٹ مانگ لیا ۔
یوسف رضا گیلانی کے پولنگ ایجنٹ عبدالقادرپٹیل کاپولنگ کے عمل پر اعتراض
پی ڈی ایم کے متفقہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کے پولنگ ایجنٹ عبدالقادر پٹیل نے پولنگ کے عمل پراعتراض اٹھا دیا ۔
پولنگ کے دوران سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے پولنگ ایجنٹ عبدالقادرپٹیل نےشیخ راشد شفیق کے ووٹ پر اعتراض اٹھایا۔
عبدالقادرپٹیل نے کہا کہ پولنگ بوتھ میں پولنگ افسرنے ووٹ چیک کیا،لائٹ ٹھیک کرنےکے بہانے ووٹ چیک کیاگیا،شیخ راشدشفیق کا ووٹ کینسل کیا جائے،پولنگ افسرکافی دیرسےووٹ چیک کر رہے تھے۔
ریٹرننگ افسر نے ہدایت کی کہ تمام عملہ پولنگ بوتھ سے ہٹ جائے۔
پی ٹی آئی منحرف رکن اسلم ابڑو کا پیپلزپارٹی کو ووٹ دینےکااعلان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)منحرف رکن اسلم ابڑو نے پیپلزپارٹی کوووٹ دینےکا اعلان کردیا۔
اسلم ابڑو کا کہنا تھا کہ اپنے مؤقف پر قائم ہوں،جسے میرا ضمیر کہے گا اسے ووٹ دوں گا،بچہ نہیں کہ کوئی گاڑی میں بٹھا کرلے جائے،میں اپنے گھرسے اپنی گاڑی میں آیا ہوں۔پی ٹی آئی منحرف رکن کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے الیکشن میں پیپلزپارٹی کوشکشت دی تھی، ہم عوامی مسائل حل کرنے کے قابل نہیں تھے،عوام ہم سے ناراضی کا اظہارکررہی تھی۔
الیکشن کمیشن نے ارکان قومی اسمبلی کیلئے ہدایت نامہ لگا دیا
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ارکان قومی اسمبلی کیلئے ہدایت نامہ لگا دیا ۔
الیکشن کمیشن کے ہدایت نامے کے مطابق کسی ووٹر، امیدواریا پولنگ ایجنٹ کوموبائل لے جانے کی اجازت نہیں ۔
ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ارکان کوبیلٹ پیپرحاصل کرنے کیلئے اسمبلی سے جاری شدہ کارڈ دکھانا ہوگا ،جنرل نشست کیلئے بیلٹ پیپر سفید ہوگا ، خواتین کی نشست کیلئے گلابی بیلٹ پیپرجاری کیا گیا ہے، بیلٹ پیپر پرووٹرکی شناخت کا نشان لگنے پرووٹ مسترد تصور ہوگا۔
سینیٹ انتخاب ماضی کے طریقہ کارکے تحت ہوں گے،الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کی رائے پرمن وعن عمل کرنے کا فیصلہ کرتےہوئے کہا ہے کہ سینیٹ انتخاب ماضی کے طریقہ کارکے تحت ہوں گے،بیلٹنگ خفیہ ہوگی۔
چیف الیکشن کمشنرکی زیرصدارت ہونے والے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ،جس میں فیصلہ کیا گیا کہ وقت کی کمی کے باعث آئین وقانون کے تحت ماضی کے طریقہ کار کے تحت سینیٹ انتخابات کروائے جائیں گے،سپریم کورٹ کی رائے پرمن وعن عمل کیا جائے گا، سپریم کورٹ رائے میں کہہ چکا آرٹیکل 218 تین کے تحت انتخابات کوشفاف بنانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ،انتخابات منصفانہ اورشفاف بنانے کیلئے میکنزم بھی بنایا جائے گا۔