پاکستان کی معروف گلوکارہ ریشماں کے بیٹے انتقال کر گئے۔ گلوکارہ کے بیٹے ساون علی ریشماں کو اچانک دل کا دورہ پڑا اور انہیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔
ساون ریشماں کی عمر پچاس سال تھی اور وہ محکمہ سوئی گیس لاہور ریجن میں ملازمت کے ساتھ گلوکاری سے بھی وابستہ تھے۔ گلوکار ساون کی بیوی مہرو ریشماں بھی ان کے ساتھ کئی پروگرامز میں گلوکاری کا مظاہرہ کرچکی ہیں۔ ساون ریشماں پاکستان ٹیلی ویژن اور پرائیویٹ پروڈکشنز کے تحت کئی پروگرامز میں اپنے فن کا لوہا منوا چکے ہیں۔
ساون علی ریشماں کے بیٹے سنی کا کہنا تھا کہ ان کے والد کی طبعیت اچانک خراب ہوئی جس کے بعد ان کو مقامی ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہاں ان کا انتقال ہوگیا۔
ساون ریشماں کے جسدِ خاکی کو رات دیر گئے شاہدرہ میں ان کے آبائی گھر منتقل کردیا گیا۔
ساون علی ریشماں کی والدہ ریشماں نے بلبلِ صحرا کے نام سے شہرت پائی، گلوکارہ ریشماں کو مداحوں سے بچھڑے سات برس بیت چکے ہیں۔ گلوکارہ ریشماں کی ’’لمبی جدائی‘‘ کی گونج آج بھی برقرار ہے۔
سالوں تک دنیائے موسیقی پر راج کرنے والی معروف گلوکارہ کے گائے گیت آج بھی کانوں میں رس گھولتے ہیں۔ سریلی ومنفرد آواز کے ساتھ گائیکی کو نئی جہت دینے والی پٹھانی بیگم المعروف ریشماں نے 1947 میں راجستھان میں جنم لیا اور 12 برس کی عمر میں ریڈیو پاکستان پر لعل میری گا کر فنی سفر کا آغاز کیا تھا۔
تین نومبر 2013 کو لیجنڈری گلوکارہ ریشماں گلے کے سرطان کے باعث مداحوں کو ’’لمبی جدائی‘‘ دے گئیں، مگران کا گایا کلام ان کے چاہنے والوں کے دلوں میں ہمیشہ ان کی یاد تازہ رکھے گا۔