اسلام آباد:وفاقی دارالحکومت میں قتل کی وارتیں تھم نہ سکیں، تھانہ بہارہ کہو کی حدود میں جمعیت علما اسلام (ف) کے مقامی رہنماء سمیت 3 افراد کو قتل کر دیا گیاتاہم واقعہ کا مقدمہ تاحال درج نہ ہو سکا۔
ہفتہ کی رات اسلام آباد میں پرنس روڈ پر مارکیٹ میں مفتی اکرام اپنے بیٹے اور شاگرد کے ساتھ موجود تھے کہ ان پر نامعلوم افراد نے اندھادھند فائرنگ کردی جس سے تینوں جاں بحق ہو گئے۔
مقامی پولیس نے جائے وقوعہ پرپہنچ کر لاشوں کو پوسٹمارٹم کیلئے اسپتال منتقل کیا۔
ایس پی سٹی کا کہنا ہے واقعہ کی تفتیش جاری ہے جبکہ متعلقہ ایس ایچ او کے مطابق واقعہ ٹارگٹ کلنگ معلوم ہوتا ہے جس کی ہر پہلو سے تفتیش کی جا رہی ہے، جلد ملزمان سے تک پہنچ جائیں گے۔
واقعے پر ڈی آئی جی آپریشنز افضال احمد کوثر نے تحقیقات کیلئے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں 2ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔
دوسری جانب مقتول کے بھائی قاری کرامت الرحمان نے کہا کہ واقعہ حکومت اور انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کا ثبوت ہے، انھوں نے اٹھال چوک پر احتجاج کی کال بھی دے دی۔
جے یو آئی (ف )کے مقامی رہنما ءسمیت 3 افراد کے قتل کیخلاف احتجاج جاری
دوسری جانب اسلام آباد کے علاقے بہارہ کہو میں جمعیت علما اسلام(ف)کے مقامی رہنما ءسمیت 3 افراد کے قتل کیخلاف اٹھال چوک پر احتجاج کیا جا رہا ہے۔
جے یو آئی کے کارکنان نے مری جانے والی شاہراہ بلاک کردی جبکہ مظاہرین کی جانب سے اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ کخلایف نعرے بازی جاری ہے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے، قاتلوں کی گرفتاری تک احتجاج جاری رہے گا۔