لاہور ہائیکورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرلی اور10،10لاکھ روپے کے 2مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد گورال پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پرسماعت کی۔
نیب پراسیکیوٹر نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت کی مخالفت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز نے منی لانڈرنگ کیلئے مربوط نیٹ ورک بنا رکھا تھا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا جن لوگوں کے نام استعمال ہوئے انکی تفصیلات آپ کے پاس موجود ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جن کے نام سے جعلی ٹی ٹیز لگوائی گئیں ان کا احتساب عدالت میں بیان قلمبند کروانا ہے۔
حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ عدالت نے تاخیر کو دیکھنا ہے، حمزہ شہباز کی گرفتاری کے 14ماہ بعد ریفرنس دائر کیا گیا،17ماہ بعد فرد جرم عائد کی،8 گواہان کے بیانات ریکارڈ ہوئے ہیں 100 ابھی باقی ہیں، اگر 3 سال بعد حمزہ شہباز بری ہو کر نکلے تو اس کا حساب کیا نیب دے گا،جس پرنیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ تحقیقات میں وقت لگتا ہے۔
عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرلی اور 10،10لاکھ روپے کے 2مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔