اسلام آباد:الیکشن ٹریبول نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے سے روک دیااور ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے۔
الیکشن ٹریبونل میں پی ٹی آئی کے رہنما ءسیف اللہ ابڑو کے سینیٹ الیکشن میں ٹیکنوکریٹ نشست پر حصہ لینے سے متعلق کاغذات نامزدگی منظور ہونے کیخلاف اپیل کی سماعت ہوئی۔
دورانِ سماعت ان کے وکیل نےکہا کہ سیف اللہ ابڑو کیخلاف الیکشن ٹریبونل میں اپیل ناقابل سماعت ہے، الیکشن قوانین کے مطابق اپیل کنندہ کی اپیل کو سنا بھی نہیں جاسکتا جبکہ سیف اللہ ابڑو کیخلاف اپیل کرنے والے مصطفیٰ میمن خود امیدوار بھی نہیں۔
اس موقع پر وکیل اپیل کنندہ رشید اے رضوی نے کہا کہ اگر ٹھیکیدار کو ٹیکنوکریٹ کا امیدوار تسلیم کریں گے تو کل سینیٹ ٹھیکیداروں سے بھری ہوئی ہوگی، رشید رضوی کے دلائل پر کمرہ عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔
بعد ازاں الیکشن ٹریبونل نے سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیل منظور کرلی اور انہیں سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا۔
اپیل پر فریقین کے دلائل سنے کے بعد الیکشن ٹریبونل نےا پیل مستر کرتے ہوئے ریٹرنگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیا۔
ٹریبونل کا کہنا ہے کہ سیف اللہ ابڑو سینیٹ انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے،سیف اللہ ابڑو کیخلاف اپیل میں لگائے گئے اعتراضات ثابت ہوگئے، سیف اللہ ابڑو ٹیکنوکریٹ کے معیار پر پورا نہیں اترتے ہیں۔
یاد رہے کہ الیکشن ٹریبونل میں سیف اللہ ابڑو کی سینیٹ الیکشن میں کاغذات نامزدگی کی منظوری کخلا ف غلام مصطفیٰ کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ سیف اللہ ابڑو نے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپائے،سیف اللہ ابڑو کے اثاثوں میں اچانک کئی گنا اضافہ ہوا،2018 اور 2021 گوشواروں میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔
سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض اٹھایا، ریٹرنگ افسر نے سنے بغیر ہی سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے، ریٹرنگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے، سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ الیکشن کیلئے نااہل قرار دیا جائے۔
الیکشن ٹریبونل نے الیکشن کمیشن اور فیصل واوڈا کو بھی نوٹس جاری کردیئے
دوسری جانب الیکشن ٹریبونل نے الیکشن کمیشن اور وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے کل جواب طلب کرلیا ۔
الیکشن ٹریبونل نے فیصل واوڈا کو پیش ہوکر وضاحت کرنے کا حکم دے دیا۔