این اے75ڈسکہ کےضمنی الیکشن کےدوران کئی مقامات پر جھگڑے اور فائرنگ کےواقعات میں دو افراد جاں بحق اورکئی زخمی ہو گئے، پولنگ کا عمل بھی متاثر ہوا۔ عثمان ڈار کے مطابق جاں بحق ہونے والے دونوں افراد کا تعلق تحریک انصاف سے ہے۔ رانا ثناء اللہ نے حکومت کو واقعات کا ذمہ دار قرار دے دیا۔
ڈسکہ کے حلقہ این اے 75 میں ضمنی انتخابات کےلئے مسلم لیگ ن کی نوشین افتخار اور تحریک انصاف کے علی اسجد ملہی سمیت 9 امیدوار میدان میں ہیں۔
صبح آٹھ بجےشروع ہونےوالا پولنگ کا عمل ابتدا سے ہی تنازعات کا شکار رہا۔ووٹرز نے پولیس کو ووٹنگ کے عمل میں سست روی کا ذمہ دار قراردیااور گیٹ توڑ کر پولنگ بوتھ میں داخل ہو گئے۔
کارکنان میں جھگڑے کےباعث پولنگ کاعمل کچھ دیرکےلئے تعطل کا شکار ہوا۔گورنمنٹ گرلز کالج اور لُڑھکی والا پولنگ اسٹیشنز پر ہوائی فائرنگ کے واقعات پیش آئے جبکہ گوندکہ پولنگ اسٹیشن کے قریب فائرنگ کے واقعے میں دو افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہو گئے۔
عثمان ڈار کے مطابق جاں بحق ہونے والے کمال اور ساجد تحریک انصاف کے کارکن تھے۔
مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ نے الزام لگایا کہ حکومت ہار کے ڈر سے پولنگ کے عمل کو متاثر کر رہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔