اسرائیل کے ایک مؤقر اخبار "یروشلم پوسٹ" نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے چوبیس گھنٹوں میں لبنانی حزب اللہ کے تین ہزار اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے کامیاب مشقیں کی ہیں۔
اخبار نے لکھا ہے کہ ان مشقوں میں فرضی طور پر حزب اللہ کے اہداف نشانہ بنایا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اسرائیل ضرورت پڑنے پر حزب اللہ کے خلاف کسی بھی وقت کارروائی کرسکتا ہے۔
اخبار نے لکھا ہے کہ حزب اللہ نے دو ہفتے قبل لبنان کی فضائی حدود میں داخل ہونے والے جاسوس ڈرون طیارے کو میزائل سے نشانہ بنانے کی کوشش کی مگر حزب اللہ کے میزائل کا نشانہ خطا گیا اور ڈرون طیارہ اپنا جاسوس مشن مکمل کرکے بخیریت واپس آگیا۔
ایسے لگتا ہے کہ اسرائیلی فوج کا حزب اللہ کے خلاف کارروائی کے لیے یہ سب سے بڑا فرضی تجربہ ہے۔ یہ مشقیں اتوار اور منگل کے درمیان تقریباً 60 گھنٹے جاری رہیں۔ یروشلم پوسٹ کے مطابق اسرائیل کی فضائیہ کے تمام برانچوں اور ذیلی شعبوں کے 85 فیصد اہلکاروں نے ان مشقوں میں حصہ لیا۔
اخبار نے لکھا ہے کہ اسرائیل نے کورونا بحران کی وجہ سے عائد پابندیوں کے آرٹلری اور ریزرو افسران کو بھی طلب کیا ہے۔
اسرائیلی ذرائع کے مطابق یہ مشقیں نہ صرف اسرائیل کی جارحانہ صلاحیت کو ثابت کرنے کے لیے ہیں بلکہ یہ اعلان کرنے کے لیے کہ اس میں حزب اللہ کے اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے باقاعدہ تیاری کی گئی ہے۔
اسرائیل نے یہ پیغام دیا ہے کہ وہ حزب اللہ کے مراکز کو نشانہ بنانے کی وسیع صلاحیت رکھتا ہے اور وہ اسرائیل کے خلاف استعمال ہونے والے کروز میزائلوں سے بھی خود کو بچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔