اسلام آباد:الیکشن کمیشن میں سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال جاری ہے ،تحریک انصاف کے امیدوار عبدالحفیظ شیخ اورفوزیہ ارشد کے کاغذات منظورکرلئے گئے جبکہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پرتحریک انصاف کا اعتراض لگ گیا۔
3مارچ کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کیلئے مجموعی طور پر 170 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں،الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول کے تحت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں سینیٹ انتخابات کیلئےامیدواروں کی اسکروٹنی کا عمل جاری ہے۔
امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کیلئے الیکشن کمیشن کو نیب، ایف آئی اے، نادرا، ایف بی آر اور اسٹیے بینک کی مکمل معاونت حاصل ہے، اس سلسلے میں تمام متعلقہ اداروں نے اپنا ڈیٹا الیکشن کمیشن کو بھجوادیا ہے۔
تحریک انصاف کے امیدوار عبدالحفیظ شیخ اورفوزیہ ارشد پیپلزپارٹی رہنماؤں کے ہمراہ الیکشن کمیشن پہنچے ،جہاں ریٹرننگ آفیسر ظفراقبال ملک نے دونوں امیدواروں کے کاغذات منظور کرلئے۔
اس کے علاوہ پیپلز پارٹی کے فرحت اللہ بابر اور مسلم لیگ (ق) کے کامل علی آغا اور دیگر کے کاغذات نامزدگی منظور ہوچکے ہیں۔
بعداازاں میڈیا سے گفتگومیں عبدالحفیظ شیخ نے کامیابی کیلئے پرامید ہونے کا اظہارکرتے ہوئے آئی ایم ایف کے ساتھ کو اہم قراردیا ۔
پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدواراور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی تائید اورتجویزکنندہ کے ہمراہ پیش ہوئے ۔
تحریک انصاف کی جانب سے اعتراض آنے پرپی ڈی ایم رہنماؤں نے تشویش کا اظہارکیا۔
مسلم لیگ ن کے رہنماء اورسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سینیٹ انتخابات کا عمل متنازع بنانے کا الزام عائد کردیا۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پی ٹی آئی امیدواروں پرشواہد کے ساتھ اعتراض کرسکتے تھے لیکن اعتراض نہیں کیا،مقابلہ میدان میں کرنا چاہتے ہیں ۔
سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے اپوزیشن کے تمام اسیر رہنماؤں کی ایوان میں حاضری یقینی بنانے کا بھی مطالبہ کیا ۔
سینیٹ انتخابات :پی پی کے12امیدواروں کے کاغذات نامزدگی اسکروٹنی کے بعد منظور
کراچی :سندھ میں سینیٹ کی11نشستوں کیلئے پیپلز پارٹی کے 12امیدواروں کے کاغذات نامزدگی اسکروٹنی کے بعد منظورکرلئے گئے۔
پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر 13 امیدواروں نے 14 کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے،آج اسکروٹنی کے پہلے روز شیری رحمان، سلیم مانڈوی والا، تاج حیدر، پلوشہ خان، خیرالنسا مغل ،رخسانہ پروین شاہ، صادق میمن، جام مہتاب ڈہر،دوست علی جیسر، ڈاکٹر کریم خواجہ اور شہادت اعوان ایڈوکیٹ نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔
جنرل نشتوں کیلئے شیری رحمان، سلیم مانڈی والا،تاج حیدر، جام مہتاب ڈہر، دوست علی جیسر اور صادق میمن کے کاغذات نامزدگی اسکروٹنی کے بعد منظور کرلئے گئے۔
خواتین کی مخصوص نشستوں کیلئےپلوشہ خان، خیر النسا مغل اوررخسانہ پروین شاہ اور ٹیکنوکریٹ کی نشستوں کیلئے ڈاکٹر کریم خواجہ کے کاغذات کی بھی منظوری دے دی گئی جبکہ جنرل اور ٹیکنوکیرٹ نشستوں کیلئے شہادت اعوان ایڈوکیٹ کے کاغذات بھی منظور کرلئے گئے۔
فاروق ایچ نائیک کاغذات کی اسکروٹنی کیلئے جمعرات کے روزتجویز اور تائید کنندہ کے ہمراہ پیش ہوں گے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ایم کیو ایم کے امیدواروں کے کاغذات کی اسیکروٹنی میں آج ہی کی جائے گی۔
دوسری جانب نور حیات نامی شہری نےپی ٹی آئی کے امیدوار فیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی پراعتراض داخل کردیا ۔
نورحیات کا دعوٰی ہے کہ وہ تحریک انصاف کاکارکن ہے، اس کا اعتراض ہے کہ فیصل واوڈا آئین کے آرٹیکل 62، 63 پر پورا نہیں اترتے۔
نور حیات کے اعتراض کے قابل سماعت ہونے یا نا ہونے کا فیصلہ جمعرات کو کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی نے پرویز رشید کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات دائر کردیئے
پاکستان تحریک انصاف نے مسلم لیگ (ن)کے امیدوار پرویز رشید کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات دائر کردیئے ۔
تحریک انصاف کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پرویز رشید نے کاغذات نامزدگی جنرل نشست کیلئے جمع کرائے لیکن بیان حلفی پر ٹیکنوکریٹ کی نشست کا ذکر کیا گیا،کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کی ہے اس لئے وہ الیکشن لڑنے کے اہل نہیں ، وہ اپنی تقریروں میں قومی اداروں کے خلاف بات کرتے رہے ہیں ،اس لئے آرٹیکل 63 جی کے تحت وہ سینٹ الیکشن کلئےے موزوں امیدوار نہیں،اس کے علاوہ پرویز رشید پارلیمنٹ لاجز کی رقم کی ادائیگی کے بھی نادہندہ ہیں۔
سینیٹ انتخابات کا شیڈول
الیکشن کمیشن کے شیڈول کےمطابق امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال 17 تا 18 فروری کو ہوگی، کاغذات پر اپیلیں 20 فروری تک دائر ہوسکیں گی، 23 فروری تک تمام اپیلوں کو نمٹا دیا جائےگا جبکہ 24 فروری کو امیدواروں کی حتمی فہرست جاری ہوگی، 25 فروری تک امیدوار کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے جبکہ پولنگ 3 مارچ کو ہوگی۔