پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی بلوچستان قیادت کی جانب سے احتجاج کے بعد سینیٹ انتخاب کے لیے بلوچستان سے امیدوار عبد القادر سے ٹکٹ واپس لے لیا گیا ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا کہ بلوچستان سے سینیٹ کا ٹکٹ عبدالقادر سے واپس لے لیا ہے۔اب یہ ٹکٹ ظہور آغا کو جاری کیا جا رہا ہے، کپتان ہمیشہ اپنے پارٹی ورکر کی آواز سنتا ہے۔
معاون خصوصی شہباز گل کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چودھری نے بھی ٹکٹ واپس لینے کی تصدیق کی۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بلوچستان سے عبدالقادر کو سینیٹ کا ٹکٹ دیے جانے پر پارٹی میں ہی اختلافات شروع ہوگئے تھے۔ پی ٹی آئی نے عبدالقادر کو بلوچستان سے جنرل نشت پر ٹکٹ جاری کیا تھا اور ان ناموں کی منظوری وزیراعظم نے خود دی تھی جس کے بعد آج اعلان کیا گیا تھا۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف نے سینیٹ الیکشن کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان کیا۔
وزیراعظم کی زیر صدارت تحریک انصاف کے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں سینیٹ انتخابات کے لیے امیدواروں کو فائنل کیا گیا اور وزیراعظم کی منظوری کے بعد حتمی ناموں کا اعلان کیا گیا۔ تحریک انصاف کی جانب سے سینیٹ الیکشن کے لیے پنجاب سے سیف اللہ نیازی، اعجاز چودھری، عون عباس، علی ظفر اور ڈاکٹر زرقا کو امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔
سندھ سے فیصل واوڈا اور سیف اللہ ابڑو امیدوار ہوں گے جبکہ خیبرپختونخوا سے شبلی فراز، محسن عزیز، ذیشان خانزادہ، فیصل سلیم، نجیب اللہ خٹک، دوست محمد اور ڈاکٹر ہمایوں مہمند امیدواروں میں شامل ہیں۔ ثانیہ نشتر، فلک ناز چترالی اور گوردیپ سنگھ بھی خیبرپختونخوا سے تحریک انصاف کے امیدوار ہوں گے۔
حکمراں جماعت نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور فوزیہ ارشد کو امیدوار نامزد کیا ہے۔ اس کے علاوہ بلوچستان سے عبدالقادر کو ٹکٹ دیا گیا تھا جسے احتجاج کے بعد واپس لے لیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کی جانب سے بابر اعوان، شہزاد اکبر، عامر مغل اور سجاد طوری سینیٹ کا ٹکٹ حاصل نہ کرسکے۔
واضح رہےکہ ملک میں سینیٹ انتخابات کا انعقاد 3 مارچ کو کیا جائےگا جس کے لیے کاغذات نامزدگی 15 فروری تک جمع کرائے جاسکتے ہیں۔