مریم نواز نے کہا ہے کہ نالائق اور نا اہل کو بچانے کے لیے انصاف کے نظام کو جھونکا جارہا ہے۔
مریم نواز نے جاتی امرا سے ڈسکہ کے لئے روانگی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جتنے بھی ہتھکنڈےاستعمال کرلے انہیں ناکامی ہوگی، جہاں جہاں ووٹ ڈلے گا ن لیگ وہاں جیتےگی، جن کو بیک ڈور رابطوں کی ضرورت ہے وہی بندہ مشکل میں ہے، سلیکٹرزاور سلیکٹڈکاراستہ ہم روکیں گے، قانون سازی اور بات چیت بندہ تابعدار کے ساتھ نہیں ہوسکتی، تبدیلی کو ووٹ دینے والے چھپتے پھر رہے ہیں، ووٹرز نے اچھا کیا کیونکہ عمران خان کا بے نقاب ہونا ضروری تھا، تبدیلی کا نام لیکرووٹ لینےوالے کاچہرہ عوام کے سامنے آگیابہت اچھاہوا، نااہل شخص نے ایک یونین کونسل نہیں چلائی اسے اٹھاکروزیراعظم بنادیاگیا۔
سپریم کورٹ میں جسٹس فائز کو وزیراعظم کے کیسز سننے سے منع کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کو بچانے کے لیے جو الفاظ استعمال ہوئے ہیں، جب نواز شریف وزیراعظم تھے تو اس کے بالکل الٹ ہوا تھا، انصاف کے 2 نظام کیخلاف آوازاٹھارہےہیں، لوگ چہرے، ریمارکس اور فیصلوں کے فرق دیکھ رہے، ایک نالائق کو بچانے کیلئے سارا نظام مفلوج کردیاگیاہے، نالائق اور نا اہل کو بچانے کے لیے انصاف کے نظام، عدلیہ ججز کی عزت کو جھونکا جارہا ہے اور سارے حربے استعمال کیے جارہے ہیں، ججز پر بھی یہ بات گراں گزرتی ہے کچھ مجبور بھی ہوسکتے ہیں، لیکن عدلیہ کی ساکھ کے لیے یہ اچھی چیز نہیں، ایک شخص کو بچانے کے لیے عدلیہ اور عدل کا پورا نظام جھونکنا عقلمندی نہیں۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم بالکل خفیہ رائے شماری کو سپورٹ نہیں کرتی، لیکن ویڈیو بنانے، پیسے دینے اور لینے والے یہ خود ہیں، پیسے لینے اور دینے والے بھی خود ہیں، کسے بے وقوف بنارہے ہیں، عمران خان کہہ رہے ہیں ویڈیو کی ٹائمنگ نہ دیکھیں، جب آپ کو ٹائمنگ زیب دیتی ہے تو چیرمین سینیٹ کا پورا الیکشن چوری کرلیتے ہو، اب تمہارے ارکان اسمبلی بھاگ رہے ہیں تو اب آپ کو ٹائمنگ یاد آگئی ہے، پی ڈی ایم اوپن بیلٹنگ کیخلاف نہیں بلکہ دوہرے معیار کیخلاف ہے اور اسے بے نقاب کرنا چاہتی ہے، ہارس ٹریڈنگ صرف پیسوں سے نہیں ہوتی بلکہ فون کرائے جاتے ہیں کہ اپنی جماعت کو ووٹ نہ دو ورنہ تمہاری فائل کھل جائے گی اور ویڈیو جاری ہوجائے گی۔
سیاست میں نہ گھسیٹنے سے متعلق سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر میرے لئے محترم ہیں لیکن ان کی ایسی باتوں سے ان کا عوام میں مذاق اڑے گا، کیونکہ ایک کے بعد ایک چیز سامنے آئی ہے کہ کس طرح سینیٹ الیکشن چھینا گیا، جسٹس شوکت عزیز صدیقی، جسٹس قاضی فائز کے ساتھ کیا ہوا، جج ملک ارشد کا معاملہ ہوا، آپ وہ بات کریں جو دنیا مانے ورنہ آپ کی اور آپ کے ادارے کی ساکھ خراب ہوگی، آپ رات کو دن کہہ کر بتائیں گے تو لوگ کہیں گے آپ جھوٹ بول رہے ہیں، اس سے بہتر ہے خاموشی اختیار کریں اور اس معاملے پر بات نہ کریں لیکن غلط بیانی بالکل نہ کریں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کی کسی سے بیک ڈور رابطوں کی تردید کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ شاید ان کے علم میں نہ ہو، جب بات ہوتی ہے تو اوپر کے لیول پر ہوتی ہے، ہر کسی کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا، لیکن ہمیں بیک ڈور رابطے کی ضرورت نہیں، عوام پر مشکلات کی وجہ سے سلیکٹرز کو طعنے ملتے ہیں کہ یہ سوغات آپ لائے ہیں جس نے عوام کا بیڑہ غرق کردیا، جواب تو انہیں دینا پڑے گا اور عوام جواب لیں گے۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کو توڑنے کی تاریخی کوشش کی گئی ہے لیکن مسلم لیگ ن نظریاتی جماعت ہونے کی وجہ سے ٹوٹ نہیں سکی، اگر کوئی پارٹی کو چھوڑے گا عوام اس کا احتساب کریں گے۔